جمال خاشقچی کو اغوا کرنے میں سعودی انٹلی جنس ایجنسی براہ راست ملوث ہے
یمنی تجزیہ کار:
کو اغوا کرنے میں سعودی انٹلی جنس ایجنسی براہ راست ملوث ہے
نیوزنور10اکتوبر/ یمن کی ایک معروف سیاسی تجزیہ نگار نے ترکی کے شہر استنبول میں واقع سعودی سفارتخانے میں ریاض مخالف صحافی جمال خاشقچی کے ممکنہ طورپر ہونے والے قتل پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس سلسلے میں ریاض کی جانب سے مکمل وضاحت پیش کئے جانے کی ضرورت پر زوردیا ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ایک بیان میں توکل کرمان‘‘ نے ترکی کے شہر استنبول میں واقعہ سعودی سفارتخانے میں ریاض مخالف صحافی جمال خاشقچی کے ممکنہ طورپر ہونے والے قتل پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس سلسلے میں ریاض کی جانب سے مکمل وضاحت پیش کئے جانے کی ضرورت پر زوردیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ جمال خاشقچی کو اغوا کرنے میں سعودی انٹلی جنس ایجنسی براہ راست ملوث ہے ۔
انہوں نے کہاکہ اگر جمال خاشقچی سعودی سفارتخانے میں زندہ ہیں پھر ہم آل سعود حکام سے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ خاشقچی کے کیس کے سلسلے میں عالمی برادری کو آل سعود حکام پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ سعودی حکومت مخالف صحافی جمال خاشقجی گذشتہ ہفتے منگل کو ترکی کے شہر استنبول میں سعودی قونصل خانے جانے کے بعد سے لا پتہ ہو گئے تھے اور ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ شہر استنبول سے ہی ان کی مسخ شدہ لاش ملی ہے جس پر ایذا رسانی نشانات بھی موجود ہیں۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ جمال خاشقجی کا نام سعودی حکومت کی مخالفت کرنے کی وجہ سے سعودی عرب کو مطلوب افراد کی فہرست میں شامل رہا ہے اور وہ گرفتاری کے خوف سے ہی بیرون ملک زندگی بسر کر رہے تھے۔