اسرائیل امریکی پشت پناہی سے فلسطینیوں کا قتل عام کررہا ہے
برطانوی یونیورسٹی اُستاد: نیوزنور17مئی/برطانیہ کے ایک یونیورسٹی اُستاد نے صیہونی قابض فوجیوں
کے ہاتھوں غزہ عوام کے قتل عام پر علاقائی عرب حکومتوں کی خاموشی اوراس قتل عام میں امریکہ کے کردار کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرمپ نے اقتدار سنبھالنے کےبعد کئی متنازعہ فیصلے کئے ہیں اوردوسری طرف عرب
حکومتیں مسلمانوں کی ازلی دشمن صیہونی حکومت کےساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی
کوشش کررہی ہیں۔ عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوز نور‘‘ کی رپورٹ کے مطابق
’’جناتھن روزن ہیڈ‘‘نے صیہونی قابض فوجیوں کے ہاتھوں غزہ عوام کے قتل عام پر علاقائی عرب حکومتوں کی خاموشی اوراس قتل عام میں امریکہ کے کردار کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ
ٹرمپ نے اقتدار سنبھالنے کےبعد کئی
متنازعہ فیصلے کئے ہیں اوردوسری طرف عرب حکومتیں مسلمانوں کی ازلی دشمن صیہونی
حکومت کےساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ امریکی سفارتخانے کو مقبوضہ یروشلم منتقل کرنے
کے ٹرمپ کے فیصلے ہم منفی نتائج کامشاہدہ کررہے ہیں جو نہتے
فلسطینیوں کے قتل عام کی صورت میں
آرہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ امریکہ کے
اقدامات سے یروشلم کہ جسے فلسطینی اپنے مستقل ریاست کا ابدی دارالحکومت سمجھتے ہیں پر غاصب صیہونی
رژیم کاکنٹرول مزید مضبوط ہوگا ۔ انہوں نے کہاکہ
ٹرمپ کے اس منتازعہ فیصلے کا ایک مثبت پہلو یہ ہے کہ آج دنیا بھر کی عوام اس فیصلے کے خلاف سراپا احتجاج
ہے جسے ظاہر ہوتا ہے کہ دنیا فلسطینی کاز کو فراموش نہیں کرچکی ہے۔ انہوں نے سعودی عرب،بحرین سمیت دیگر علاقائی رجعتی حکومتوں
کی طرف سے غاصب صیہونی رژیم کےساتھ تعلقات
معمول پرلانے کی کوششوں کے مذمت کرتے
ہوئےکہا ہےکہ یہ حکومتیں مظلوم فلسطینیوں کے مسائل ومصائب کو نظرانداز کررہے
ہیں۔ انہوں نےکہاکہ اب جبکہ اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل میں
اسرائیل کے خلاف قرارداد کا امریکہ نے
ویٹو کردیا ہے دنیا کے دیگر ممالک کی حکومتوں کی ذمہ داری بنتی
ہے کہ وہ اسرائیل کے خلاف عملی اقدامات
کریں تاکہ اسرائیل کو یہ سبق سیکھایا جائے کہ فلسطینیوں کے خلاف اس کی ہر جارحیت
کے اس کیلئے منفی نتائج برآمد ہونگے۔ فلسطینی حکام کے مطابق 15 مئی کو قابض صیہونی فوج نے غزہ پٹی
میں مظاہرین پر براہ راست فائرینگ
کی جس کے نتیجے میں کم ازکم 62 افراد ہلاک اور 3 ہزار زخمی ہوگئے ہیں۔ دوسری جانب وائٹ ہاوس کے ترجمان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے
تحریک حماس کو نشانہ بناتے ہوئے اسے فلسطینیوں
کے قتل عام کا ذمہ دار ٹھہرایا ۔