ایران کو شرارت کے محور کے طور پیش کرنے کا مؤقف امریکی شر انگیزیوں کی انتہا ہے
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان :

نیوزنور05اکتوبر/روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا ہے کہ ایران کے بارے میں مغربی ممالک کی پالیسی صحیح نہیں ہے مغرب چاہتا ہے کہ ایران کے چہرےکو حقیقت کے برعکس شرارت کے محور کے طور پر پیش کرے جبکہ اسکا حقیقت سے دور کا تعلق بھی نہیں ہے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان’’ ماریا زاخاروا‘‘ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر کہا کہ ایران کے بارے میں مغربی ممالک کی پالیسی صحیح نہیں ہے مغرب چاہتا ہے کہ ایران کے چہرے کو حقیقت کے برعکس شرارت کے محور کے طور پر پیش کرے جبکہ اسکا حقیقت سے دور کا تعلق بھی نہیں ہےاور اگر ہم مغرب کے بیانیہ پر اچھی طرح سے غور کریں تو ہم دیکھیں کے ان سب کا مرکز و محور ایران ہے۔
انہوں نے کہا کہ مغرب کی کوشش ہے کہ ایران کا چہرہ بگاڑ کر پیش کرے تا کہ دنیا کو یہ کہہ سکیں کہ آج کے دور میں شرارت کا محور و مرکز ایران ہےاوریہ بہت عجیب بات ہے کیونکہ ہم نے چند سال پہلے ایران کے ساتھ بین الاقوامی سطح پر جوہری معاہدہ دستخط کیا ہے اس معاہدہ نے نہ صرف ہمیں یہ بتایا کہ کس طرح ایران کے جوہری مسئلہ کو حل کیا جا سکتا ہے بلکہ دوسرے مسائل کو حل کرنے کیلئے بھی بہترین راستہ کو ہمارے سامنے کھول دیا۔
روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ اب امریکہ کی سرتوڑ کوشش ہے کہ اس معاہدے کو کسی طریقہ سے ختم کر سکے جبکہ دوسرے مغربی ممالک یہ کوشش کر رہے ہیں کہ وہ اس معاہدے کو بچا سکیں۔
ماریا ذخارووا نے مزید کہا کہ چین اور روس سختی کے ساتھ اس معاہدے کی حمایت پر اصرار کر رہے ہیں چونکہ ایران کے ساتھ بین الاقوامی جوہری معاہدہ اس موضوع کو حل کرنے کا نہایت ہی عمدہ ماڈل ہے اس معاہدے نے ہمیں یہ سکھایا ہے کہ کس طرح دنیا بھر میں مختلف ممالک اور بین الاقوامی برادری اپنے مسائل کو ایک دوسرے کے ساتھ رہتے ہوئے حل کر سکتی ہے۔
- ۱۸/۱۰/۰۵