غزہ قتل عام پر ٹرمپ انتظامیہ کا بیان انتہائی شرمناک ہے
معروف امریکی تجزیہ کار: نیوزنور17مئی/امریکہ کے ایک معروف سیاسی تجزیہ نگار نے کہا ہے کہ
ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے فلسطین تحریک مقاومت حماس کو غزہ قتل عام کا ذمہ دار
ٹھہرانا انتہائی شرمناک ہے۔ عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوز نور‘‘ کی رپورٹ کے مطابق ایرانی
ذرائع ابلاغ کےساتھ انٹرویو میں ’’ریچرڈ بیکر‘‘نےکہاکہ ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے
فلسطین تحریک مقاومت حماس کو غزہ قتل عام کا ذمہ دار ٹھہرانا انتہائی شرمناک ہے۔ انہوں نے کہاکہ وائٹ ہاوس اور اقوام متحدہ میں امریکی مندوب
نیکی ہیلی کی طرف سے غزہ قتل عام سے متعلق بیان انتہائی شرمناک ہے جسے ثابت ہوتا
ہے کہ امریکہ کس قدر نہتے فلسطینیوں کے
قتل عام کرانے میں صیہونی رژیم کی پشت پناہی کررہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ غزہ کی عوام کو اس وقت دنیا کے سب سے خطرناک قید خانےمیں تبدیل
کیاگیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ بیس
لاکھ فلسطینیوں کی صورتحال انتہائی خوفناک
ہے وہ صیہونی جارحیت کا کسی نہ کسی طرح سے مقاومت کا مظاہرہ کررہے ہیں تاکہ ان کی حالت زار سے دنیا کی توجہ متوجہ کی
جاسکے۔ انہوں نے کہاکہ امریکہ غزہ کی سرحد پر صیہونی فوج کے ہاتھوں قتل
عام کی اسرائیل کی مکمل حمایت کررہا ہے۔ فلسطینی حکام کے مطابق 15 مئی کو قابض صیہونی فوج نے غزہ پٹی
میں مظاہرین پر براہ راست فائرینگ
کی جس کے نتیجے میں کم ازکم 62 افراد ہلاک اور 3 ہزار زخمی ہوگئے ہیں۔ دوسری جانب وائٹ ہاوس کے ترجمان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے
تحریک حماس کو نشانہ بناتے ہوئے اسے فلسطینیوں
کے قتل عام کا ذمہ دار ٹھہرایا ۔