نیٹو ممالک کی مداخلت شام کے خلاف ننگی جارحیت ہے
سرگرم روسی سیاسی کارکن:

نیوزنور 04 اکتوبر/روس کے ایک سیاسی سرگرم کارکن نے کہاہے کہ نیٹو ممالک کی مداخلت شام کے خلاف ننگی جارحیت ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ’’مارچن کولن‘‘نے کہاکہ نیٹو ممالک کی مداخلت شام کے خلاف ننگی جارحیت ہے۔
انہوں نے کہاکہ بعض نیٹو ممالک کی طرف سے شام میں بے جا مداخلت بین الاقوامی قوانین کے تحت ایک ننگی جارحیت ہے ۔
انہوں نے کہاکہ ان ممالک کے شام میں دہشتگردی کے خلاف برسرپیکار ہونے کےد عوے ایک ڈھونگ ہے بلکہ حقیقت میں یہ ممالک شام میں دہشتگردوں کے حامی ہیں اور انہیں ماڈریٹ گروہ کے طورپر پیش کرکے انہیں تحٖفظ دینے کی کوشش کررہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ عرب جمہوریہ شام کی فوج نے ایران اورروس کی مدد سے ملک کے ایک وسیع حصے کو مغرب اور علاقائی ممالک کے حمایت یافتہ دہشتگردوں سے آزاد کیا ہے۔
واضح رہےکہ شام کو سن 2011 سے امریکہ، سعودی عرب ، ترکی اور قطر کے حمایت یافتہ دہشتگرد گروہوں کی سرگرمیوں کا سامنا ہے جس کے نتیجے میں چار لاکھ ستر ہزار سے زائد شامی شہری مارے جاچکے ہیں اور دہشتگردی کے نتیجے میں کئی لاکھ افراد اپنے ملک میں بے گھر اور لاکھوں دیگر ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
- ۱۸/۱۰/۰۴