دہشتگردی اورانتہاپسندی کے خلاف اسلامی جمہوریہ ایران کی مہم تمام ممالک کیلئے ایک بہترین ماڈل ہے
روسی تجزیہ کار:

نیوزنور 04 اکتوبر/روس کے ایک معروف سیاسی تجزیہ نگار نے دہشتگردی کے خلاف اسلامی جمہوریہ ایران کی کامیاب مہم کو تمام دنیاوی ممالک کیلئے ایک اہم ماڈل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ علاقے اور بعض مغربی ممالک اگرچہ دہشتگردی کے خلاف برسرپیکار ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں لیکن درحقیقت وہ دہشتگردوں کی مالی واسلحہ جاتی حمایت کرتے ہیں ۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ’’لیونڈ ایواشوف‘‘نے ایک انٹرویو میں دہشتگردی کے خلاف اسلامی جمہوریہ ایران کی کامیاب مہم کو تمام دنیاوی ممالک کیلئے ایک اہم ماڈل قرار دیتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطیٰ علاقے اور بعض مغربی ممالک اگرچہ دہشتگردی کے خلاف برسرپیکار ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں لیکن درحقیقت وہ دہشتگردوں کی مالی واسلحہ جاتی حمایت کرتے ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ دہشتگردی کے خلاف اسلامی جمہوریہ ایران کی کامیاب مہم جاری ہے اور اسلامی جمہوریہ کو ایک ایسا طاقتور ملک تسلیم کیا جاتا ہے جس میں تمام علاقائی مساوات بدلنے کی صلاحیتیں موجود ہیں جس کی واضح مثال تکفیری دہشتگردوں سے اہواز حملے کی انتقامی کاروائی ہے ۔
انہوں نے کہاکہ پاسداران انقلابی اسلامی کی طرف سے شام میں البوکمال میں سرگرم اہواز حملے کےگناہ گاروں پر میزائل حملے اس بات کا ثبو ت ہیں کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنی قومی سلامتی سے کبھی بھی سمجھوتہ کرنے والا نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ اسطرح کی کاروائی اسلامی جمہوریہ ایران کی طاقت کا مظہر ہے۔
انہوں نے دہشتگردی سے متعلق بعض رجعتی علاقائی حکومتوں کے مؤقف اورپالیسیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان حکومتوں نے دمشق کی قانونی حکومت کو گرانے کیلئے مختلف دہشتگردوں کو مالی واسلحہ جاتی حمایت کی ۔
انہوں نے کہاکہ جب اسلامی جمہوریہ ایران اورروس کو یہ محسوس ہوا کہ دمشق حکومت کو کمزور کرنے کیلئے علاقائی رجعتی حکومتیں دنیا بھر کے مختلف ممالک سے دہشتگردوں کو شام روانہ کررہی ہے دونوں ممالک نے بروقت اقدامات اُٹھاتے ہوئے ان بین الاقوامی دہشتگردوں کو کچل دیا ۔
انہوں نے کہاکہ علاقے میں امن واستحکام کی برقراری کیلئے ایران اورروس کا تعاون ختم ہونے والا نہیں ہے اور ہم اس بات کا مشاہدہ کریں گے کہ مستقبل میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون مزید گہرا ہوگا۔
- ۱۸/۱۰/۰۴