مقاومتی فیسٹیول انتہاپسندی اوردہشتگردی کے خلاف مؤثر ہتھیار ثابت ہوا ہے
نوم چومسکی:

نیوزنور 04 اکتوبر/امریکہ کے ایک کہنہ مشق سیاسی تجزیہ کار اوربین الاقوامی امور کے ماہر نے ایران میں منعقدہ ہونے والے بین الاقوامی مقاومتی فلم فسٹو ل کے نام اپنے ایک پیغام میں دہشتگردی کا مقابلہ کرنے میں فلموں اورویڈیو پروڈکشن کی قابل ذکرکا میابیوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فورم امریکہ اوراسکے اتحادیوں کی طرف سے دہشتگردی کو دنیا بھر میں پھیلانے کو اُجاگر کرنے میں ایک اہم پلیٹ فارم ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ’’نوم چومسکی‘‘نے ایران میں منعقدہ ہونے والے بین الاقوامی مقاومتی فلم فسٹو ل کے نام اپنے ایک پیغام میں دہشتگردی کا مقابلہ کرنے میں فلموں اورویڈیو پروڈکشن کی قابل ذکر کامیابیوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فورم امریکہ اوراسکے اتحادیوں کی طرف سے دہشتگردی کو دنیا بھر میں پھیلانے کو اُجاگر کرنے میں ایک اہم پلیٹ فارم ہے۔
انہوں نے اپنے پیغام میں کہاکہ مقاومتی فلم فیسٹیول انتہاپسندی اوردہشتگردی کے مقابلے میں ایک اہم اورمؤثر ہتھیار ثابت ہوا ہے۔
انہوں نے کہاکہ اس فورم کے ذریعے دہشتگردی اور انتہاپسندی سے متعلق امریکہ اوراسکے دیگر سامراجی اتحادیوں کی دوغلی پالیسی کو بے نقاب کیا جاتار ہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ پوری دنیا خاص کر مشرق وسطیٰ ممالک کو جو آج انتہاپسندی اوردہشتگردی کا سامنا ہے وہ امریکہ اوراسکے اتحادیوں کی پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔
واضح رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کےد ارالحکومت تہران میں نومبر کے آخر میں پندرویں بین الاقوامی مقاومتی فلم فیسٹیول کا انعقاد کیا جارہا ہے جس میں قریب دنیا بھر کے 73 ممالک کے فلموں کی نمائش کی جائےگی۔
رپورٹ کے مطابق اس فیسٹیول میں جرمنی ،ترکی ،برطانیہ ،اٹلی ،کینیڈا ،اسپین ،برازیل اوردیگر ممالک کی فلموں کی نمائش کی جارہی ہے۔