نیوزنور newsnoor

نیوزنور بین الاقوامی تحلیلی اردو خبررساں ادارہ

نیوزنور newsnoor

نیوزنور بین الاقوامی تحلیلی اردو خبررساں ادارہ

نیوزنور newsnoor
موضوعات
محبوب ترین مضامین
تازہ ترین تبصرے
  • ۱۱ ژانویه ۱۹، ۱۴:۱۱ - گروه مالی آموزشی برادران فرازی
    خیلی جالب بود


ایرانی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف:

 نیوزنور02اکتوبر/اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف نے کہاہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے اہواز میں دہشتگردوں کی گولیوں کا بیلسٹک میزائلوں سے منہ توڑ جواب دیا ہے۔

عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف’’ میجر جنرل باقری‘‘ نے اسلامی جمہوریہ ایران کےشہر  اہواز میں دہشتگردوں کے حملے کے جواب میں شام میں دہشتگردوں کے ٹھکانوں پر ایرانی مسلح افواج کے میزائیل حملے کو معمولی کاروائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ دہشتگردوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے ابھی اصلی سزا باقی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے جوانوں  نے آج علی الصبح اہواز میں ہونے والی حالیہ دہشتگردی کا منہ توڑجواب دیتے ہوئے شامی سرحدوں کے اندر کارروائی کرکے دہشتگردوں کے متعدد ٹھکانے تباہ کردیے ہیں۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل باقری نے کہاکہ اسلامی جمہوریہ ایران نے اہواز میں دہشتگردوں کی گولیوں کا بیلسٹک میزائلوں سے منہ توڑ جواب دیا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ ایرانی میزائل شام میں موجود امریکی فوج کے زیر قبضہ علاقہ کے قریب دہشتگردوں کے ٹھکانے پر داغے گئے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ ہم انٹلیجنس اطلاعات کی بنیاد پر اس نتیجے پر پہنچے کہ شام میں فرات کے مشرق میں موجود دہشتگرد اہواز حملے میں ملوث ہیں کہ جنہیں امریکہ اور بعض علاقائی عرب ممالک کی حمایت حاصل ہے لہذا ہم نے دہشتگردوں کے کمانڈ سینٹر کو میزائلوں سے تباہ کیا اس حملے میں داعش دہشتگردوں کے بعض اعلٰی کمانڈر بھی ہلاک ہوئے ہیں۔

موصوف چیف آف اسٹاف نے  کہا کہ امریکہ نے ان دہشتگردوں کو شام کے صوبہ دیر الزور سے فرات کے مشرق میں جمع کیا تھا۔

میجر جنرل باقری نےمزید کہا کہ ایران نے گولیوں کا جواب بیلسٹک میزائلوں سے دے کر دشمنوں کو خبردار کیا ہے کہ اگر انہوں نے ایران میں بدامنی اور دہشتگردی پھیلانے کی کوشش کی تو انہیں سخت اور منہ توڑ جواب دیا جائےگا۔

واضح رہے کہ اہواز میں پچھلےہفتے ایران کی فوجی پریڈ پر حملہ کیا گیا تھا جس میں متعدد عام شہری شہید ہوگئے تھے۔

نظرات  (۰)

ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں لکھا گیا ہے
ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی