پاک، ایران کثیرالجہتی تعلقات کو مزید تقویت دینے کی ضرورت ہے
پاکستانی وزیر مملکت برائے داخلہ:
نیوزنور02اکتوبر/پاکستان کے وزیر مملکت برائے داخلہ نے کہا ہے کہ ان کا ملک اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ مشترکہ روابط کی توسیع کے لئے پرعزم ہے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے وزیر مملکت برائے داخلہ’’شہریار خان آفریدی‘‘نے کہا کہ پاکستان کی نئی حکومت زائرین کو مختلف سہولت فراہم کرنے کے لئے کوئی بھی کوشش سے دریغ نہیں کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے عوام کے درمیان دیرینہ اور مستحکم تعلقات قائم ہیں جس کو مزید تقویت دینے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران ان پہلے ممالک میں شامل ہےجس نے پاکستان کو 1947 میں ایک آزاد ریاست کے طور پر تسلیم کیا جس کوہم اب بھی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں گذشتہ 70 سالوں میں دونوں ممالک ایک دوسرے کے غم اور خوشی میں شریک ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب نئی حکومت کی طرف سے وزیر داخلہ کا منصب سنبھالا تو سب سے پہلا کام تفتان کے سرحدی شہر کا دورہ تھا جس کا مقصد پاکستانی زائرین کی مشکلات جاننا اور اسے ختم کرنا تھا۔
موصوف وزیرنے اسلام میں ماہ محرم کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امام حسینؑ اور ان کے جانثاروں نے عاشور کے دن میں بڑی قربانیاں دی ہیں جس کی وجہ سے ہمیں ان کے نقش قدم پر چلنا چاہیئے۔
پاکستانی وزیر داخلہ نے اُمت اسلام میں مختلف دشمن عناصر کی سازشوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ان سازشوں کوہوشیاری کے ساتھ ناکام بنانا چاہیئے۔
ایران کے اہواز شہر میں حالیہ دہشتگردی کے واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم اس سانحہ کی سختی سے مذمت کرتے ہیں یقینا یہ حملہ پوری انسانیت پر حملہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہم ان مشکل ایام میں ایران کے بہن بہائیوں کے ساتھ ان کے دکھ اور درد میں شریک ہیں۔
شہریار خان افریدی نےمزید اُمید ظاہر کی کہ ایران اور پاکستان کی کاوشوں سے دہشتگردی اور انتہاپسندی کو خطے میں جلد ہی ختم کیا جائے گا۔