امریکی سفارتخانے کی بیت المقدس منتقلی اُمت اسلامی کےخلاف اعلان جنگ ہے
یمنی سپریم سیاسی کونسل:
نیوزنور16مئی/یمن کی سپریم سیاسی کونسل نے امریکی سفارتخانے کی منتقلی کے اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے تاکید کی کہ فلسطین کی تمام سرزمین عربی اسلامی ہے جس پر صہیونی حکومت نےناجائز قبضہ کر رکھا ہے جبکہ بیت المقدس فلسطین کا ابدی دارالحکومت ہےاور جمہوری یمن تمام اسلامی ممالک سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ امریکہ کے اس متکبرانہ اور تسلط پسندانہ اقدام کےخلاف اپنے مؤقف پر تیزی سے تجدید نظر کریں۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق یمن کی سپریم سیاسی کونسل نے اپنے ایک بیان میں امریکی سفارتخانے کی تل ابیب سے بیت المقدس منتقلی پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس امریکی اقدام کو اُمت عربی و اسلامی کے خلاف اعلان جنگ قرار دیا ہے۔
یمن کی سپریم سیاسی کونسل نے اپنے بیان میں اعلان کیا کہ امریکی سفارتخانے کی مقبوضہ بیت المقدس میں منتقلی پر عرب حکومتوں کی لاپروائی جو امریکی صدی کے دائرہ کار میں انجام پائی ہے اس کے نتائج خطرناک اور لامحدود ہوں گے۔
یمن کی سپریم سیاسی کونسل نے امریکی سفارتخانے کی منتقلی کے اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے تاکید کی کہ فلسطین کی تمام سرزمین عربی اسلامی ہےجس پر صہیونی حکومت ناجائز قبضہ کر رکھا ہے جبکہ بیت المقدس فلسطین کا ابدی دارالحکومت ہے۔
بیان میں اس بات پر تاکید کی گئی ہے کہ مسئلہ فلسطین کے حل کیلئے تمام کوششوں کو شکست کا سامنا ہوا ہےاور آج سےہی علاقے کی عوام اور دنیا کے تمام آزاد لوگ فلسطینیوں کے حق واپسی اور عربی و اسلامی سرزمینوں کی واپسی کیلئے قیام کریں گے۔
بیان میں مزید یمن کی سپریم سیاسی کونسل نے اسلامی ممالک سے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس امریکہ کے اس اقدام پر احتجاج کے طور پر اپنے ممالک میں امریکی سفارتخانوں کو بند کر دیں۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے امریکی سفارتخانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے کے حکم پر عملدرآمد ہوا ہے فلسطینی عوام نے غزہ میں امریکی سفارتخانے کے بیت المقدس میں منتقلی یوم نکبت (جعلی صہیونی ریاست کے قیام) کی مناسبت سے غزہ پٹی اور مقبوضہ سرزمین پر ناجائز صہیونی قبضےاور امریکی پالیسیوں کے خلاف وسیع پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کئے ہیں آخری اطلاعات ملنے تک 52 مظلوم فلسطینی صہیونی فوجیوں کی گولیاں لگنے کی وجہ سےشہید اور دو ہزار 410 زخمی ہوئے ہیں فلسطین کے ہسپتال زخمیوں سے بھر چکے ہیں جبکہ زخمیوں کی ایک بڑی تعداد ہسپتالوں میں جگہ نہ ہونے کے باعث علاج معالجہ اور دوائیوں سے محروم ہے فلسطین نے مصر اور اردن کی حکومت سے درخواست کی ہے کہ فوری طور پر ان زخمیوں کے علاج کے لئے اپنے ممالک کے ہسپتالوں میں ان زخمیوں کے علاج کی سہولت فراہم کریں۔