شام کو ایس 300 میزائیل دفاعی نظام کی فراہمی کی مخالفت میں امریکہ واسرائیل کا مؤقف منافقانہ ہے
امریکی تجزیہ کار:
نیوز نور 29 ستمبر/امریکہ کے ایک معروف تجزیہ کار کے مطابق غاصب صیہونی اورشیطان بزرگ امریکہ کی پالیسی دوہرے معیار اورمنافقت پر مبنی ہےاس لئے وہ روس کی طرف سے شام کو ایس 300 میزائل دفاعی نظام فراہم کئے جانے کے فیصلے کی مخالفت کررہے ہیں۔
عالمی اردوخبررساں ادارے ’’نیوزنور ‘‘کی رپورٹ کے مطابق ایک انٹرویو میں ’’ڈیوڈ یوگووین‘‘نےکہاکہ غاصب صیہونی اورشیطان بزرگ امریکہ کی پالیسی دوہرے معیار اورمنافقت پر مبنی ہےاس لئے وہ روس کی طرف سے شام کو ایس 300 میزائل دفاعی نظام فراہم کئے جانے کے فیصلے کی مخالفت کررہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ روس کے اس فیصلے کے بعد اسرائیل ،امریکہ اور ان کے یورپی اتحادیوں خاص کر برطانیہ ،فرانس اورجرمنی پر وحشت طاری ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ شام میں ایس 300 میزائل دفاعی نظام نصب کرنے کے بعد امریکہ اور غاصب صیہونی رژیم کو اس عرب ملک پر فضائی یا میزائل حملہ کرنے کے بارے میں پہلے دس بار سوچنا پڑےگا۔
انہوں نے کہاکہ روس کی طرف سے شام کو فراہم کئے جانے والا ایس 300 میزائل دفاعی نظام غاصب صیہونی رژیم اور امریکہ کے کسی بھی لڑاکا طیارے کو سرنگو ں کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
واضح رہے کہ روسی وزارت خارجہ کے ہتھیاروں کے کنٹرول کے ادارے کے سربراہ ولاد میر ارماکوف نے منگل کے روز ایک بیان میں شام کو دفاعی میزائل سسٹم کی فراہمی کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ شام کو ایس 300 سسٹم کی فراہمی اس ملک میں استحکام کا باعث بنے گی ۔
انہوں نے دمشق حکومت کی درخواست پر شام میں موجود روسی فوجیوں کے تحٖفظ پر تاکید کرتے ہوئے امریکہ پر دھوکہ دہی کا الزام لگاتے ہوئے کہاکہ ا مریکہ روس کی جانب سے میزائل سسٹم فراہم کئے جانے کے سلسلے میں غلط پروپیگنڈہ کررہا ہے۔
واضح رہے کہ روس کی جانب سے شام پر اسرائیل کے حملے دوران روسی طیارہ تباہ اور 15 افراد کے مارے جانے کے واقعے کے بعد عمل میں لایا جارہا ہے ۔
ادھر اقوام متحدہ میں روس کے وزیر خارجہ نے سرگئی لاروف نے ایک پریس کانفرنس میں ایک سوال کے جواب میں کہاکہ عرب جمہوریہ شام کو ایس 300 میزائل دفاعی نظام کی فراہمی کی سلسلہ پہلے ہی شروع کردیاگیا ہے۔