یمن میں خوفناک انسانی صورتحال سعودی جارحیت کا نتیجہ ہے
یمنی تجزیہ کار :
نیوز نور 29 ستمبر/یمن کے معروف سیاسی تجزیہ کار وسرگرم کارکن نے آل سعود رژیم کو یمن میں خوفناک انسانی صورتحال کا ذمہ دار قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ یمن کا ظالمانہ محاصرہ ختم کرنے کیلئے عالمی برادری کو سعودی عرب کے خلاف ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے ’’نیوزنور ‘‘کی رپورٹ کے مطابق ’’حسین البختی ‘‘نے آل سعود رژیم کو یمن میں خوفناک انسانی صورتحال کا ذمہ دار قراردیتے ہوئے کہا کہ یمن کا ظالمانہ محاصرہ ختم کرنے کیلئے عالمی برادری کو سعودی عرب کے خلاف ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہاکہ یمن کی موجودہ خوفناک صورتحال اس ملک پر سعودی جنگی اتحاد کے ظالمانہ اورمحاصرے کو نتیجہ ہے۔
انہوں نے کہاکہ میرا ماننا ہے کہ سعودی جنگی اتحاد یمن پر اپنی جارحیت،محاصرہ اور یمنی عوام کے خلاف بھیانک جرائم اس وقت تک بند نہیں کرےگی جب تک اقوام متحدہ سعودی جنگی اتحاد کو یمن میں جنگی جرائم کا ذمہ دارقرارنہیں دیتی ۔
انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کو یمن کے خلاف سعودی عرب کا ظالمانہ محاصرہ ختم کرنے کے سلسلے میں قرارداد منظور کرنے کی ضرورت ہے۔
قابل ذکر ہے کہ بین الاقوامی امدادی تنظیم سیودی چلڈرن نے اپنی حالیہ رپورٹ میں خبردار کیاتھا کہ یمن میں پچاس لاکھ سے زائد بچوں کو قحط کی صورتحال کا سامنا ہوسکتا ہے۔
مذکورہ تنظیم کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہاگیا کہ اگر حدید ہ کے ہوائی اڈے کو سعودی جنگی اتحاد کی طرف سے نقصان پہنچایا گیا اوروہ بند ہوگیا تو اس کے نتیجے میں سینکڑوں بچوں کی موت واقع ہوسکتی ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب نے امریکہ اوراسرائیل کی حمایت سے اوراتحادی ملکوں کےساتھ مل کر 26 مارچ 2015 ء سے یمن پر جارحیتوں کا سلسلہ جاری رکھا ہے اس دوران سعودی حملوں میں دسیوں ہزار یمنی شہید اورزخمی ہوئے ہیں جبکہ دسیوں لاکھ یمنی باشندے اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں یمن کا محاصرہ جاری رہنے کی وجہ سے یمنی عوام کو شدید غذائی قلعت اور طبی سہولیتوں اوردوائیوں کے فقدان کا سامنا ہے سعودی عرب نے غریب اسلامی ملک یمن کی بیشتر بنیادی تنصیبات اسپتالوں اور حتیٰ مساجد کو بھی منہدم کردیا ہے۔