محمودعباس کا خطاب تحریک آزادی کی پیٹھ میں چھراگھونپنے کے مترادف ہے
حماس:
نیوزنور28ستمبر/ فلسطین کی اسلامی تحریک مقاومت حماس نےفلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کے جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب میں اسرائیل کےساتھ مذاکرات کی بحالی کے اعلان کو تحریک آزادی اور مقاومت کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے کے مترادف قراردیا ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق حماس کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ دشمن صہیونی ریاست کے ساتھ ایک یا دو نہیں سیکڑوں بار مذاکرات کی ناکام کوشش کی گئی اور قوم کواقیمتی وقت ضائع کیا گیا فلسطینیی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس دشمن کو ایک اور موقع دینے کی کوشش کررہے ہیں اسرائیل سے مذاکرات کا اعلان فلسطین میں یہودی آباد کاری کی کھلی چھوٹ دینے کے مترادف ہے۔
بیان میں کہا گیاہے کہ صدر عباس کا اسرائیل سے مذاکرات کی بحالی کا فیصلہ فلسطینی پناہ گزینوں کے حقوق کی نفی، دشمن کے ساتھ سیکیورٹی تعاون تحریک آزادی کودبانے میں دشمن کا ساتھ دینے اور فلسطینی قوم کودشمن کے رحم وکرم پر چھوڑنے کے مترادف ہے۔
بیان میں کہا گیاہے کہ گذشتہ روز فلسطینی اتھارٹی کےسربراہ محمود عباس نے جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب میں غزہ کی پٹی کے عوام کے خلاف مزید انتقامی اقدامات کرنے کا اعلان کرنے کے ساتھ اسرائیل کے ساتھ دوبارہ بات چیت کے عزم کا اظہار کیا۔
حماس نے صدر عباس کے اسرائیل سے مذاکرات اور غزہ کی پٹی کےعوام کے خلاف پابندیوں کے اعلان کو مجرمانہ سوچ اور دشمن کے ساتھ ساز باز کے مترادف قرار دیا۔