جنرل اسمبلی کے اجلاس میں ٹرمپ کے جھوٹ بولنے کی لت نے امریکہ کو مزید رسوا کردیا
امریکی اخبار:
نیوزنور27ستمبر/ایک امریکی اخبار نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ اس حقیقت سے بیشتر افراد اتفاق کرتے ہیں کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ انتہائی جھوٹے اور بے بنیاد باتیں کرنے والے شخص ہیںجن کے منہ سے نکلی غالباً ہر بات جھوٹ ہوتی ہے اور ٹرمپ کے جھوٹ کا سلسلہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ان کے حالیہ خطاب کے دوران بھی جاری رہا اور انتہائی بے عزتی اور شرم کی بات یہ تھی کہ ان کے بعض جملوں اور جھوٹ پر جنرل اسمبلی میں موجود لوگ ٹرمپ پر ہنس رہے تھے اور ٹرمپ انتہائی بے شرمی کے عالم میں یہ کہہ بیٹھے کہ انہیں اس ردعمل کی توقع نہیں تھی۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق امریکی اخبار ’’نیویارک ٹائمز‘‘ نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں امریکی صدر کے خطاب میں بہت سے جھوٹ شامل تھے خاص طور پر داعش کی شکست، یمن جنگ اور سب سے بڑھ کر ایرانی جوہری معاہدے کے معاملےمیں ٹرمپ نے دل کھول کر جھوٹ بولا۔
اخبار کے مطابق ٹرمپ نے خطاب کے دوران دعویٰ کیا کہ ان کے دور میں امریکی اقتصاد میں پہلے کی نسبت زیادہ بہتری آئی حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ امریکی (جی ڈی پی) اپنی تاریخ میں بلند ترین سطح پر 2014ء میں رہا جبکہ ساٹھ اور ستر کی دہائی کے حوالے سے بات کی جائے تو امریکہ میں کوئی خاص بہتری نہیں آئی علاوہ ازیں اجلاس میں ٹرمپ نے ایک اور جھوٹ بولتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور میکسیکوکے درمیان سرحدی دیوار پر میکسیکو کے ساتھ کام شروع ہوگیاالبتہ حقیقت یہ ہے کہ دیوار پر کام اب تک شروع نہیں ہوا نیز ٹرمپ اپنے بہت سے انتخابی وعدے اب تک پورے نہیں کرپائے جن میں میکسیکو دیوار سمیت ہیلتھ کیئرکے وعدے بھی شامل ہیں ۔
اخبار کے مطابق ٹرمپ نے اجلاس میں ایک جھوٹ یہ بولا ہے کہ امریکی فورسز نے اپنے اتحادیوں کے تعاون سے دہشتگرد گروہ داعش کا عراق اور شام میں خاتمہ کردیاہے جبکہ حقیقت یہ کہ دونوں ممالک میں داعش پر فتح کا اعلان قبل از وقت ہےخاص طور پر کہ داعش دونوں ممالک میں 200 مربع میل کے علاقے پر اب بھی قابض ہے اور امن کیلئے ایک خطر بنی ہوئی ہے ۔
اخبار نے لکھا ہے کہ ٹرمپ نے اپنے خطاب کے دوران اس وقت دنیا کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جب اس نے کہا کہ سعودی عرب ، امارات اور قطر نے شامی اور یمنی باشندوں کی مدد کیلئے اربوں ڈالرز دینے کا وعدہ کیا ہے اور یہ ممالک اس کوشش میں مصروف ہیں کہ یمن میں جاری خانہ جنگی ختم کی جائے۔
اخبار لکھتا ہے کہ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے عالمی اداروں کی رپورٹس کے مطابق سعودی عرب اور امارات ہی ہیں جو یمن جنگ کو ختم نہیں ہونے دے رہے اور اسے مزید بھڑکارہے ہیں ٹرمپ نے اس بات کا بھی ذکر نہیں کیا کہ اقوام متحدہ کے تفتیش کاروں کی رپورٹس کے مطابق سعودی عرب ، امارات اور ان کے اتحادی یمن میں جنگی جرائم کا ارتکاب کررہے ہیں ، بچوں کو جنگ کیلئے بھرتی کررہے ہیں اور مخالفین کو قید خانوں میں بند کرکے انہیں بدترین تشدد کا نشانہ بنارہے ہیں ۔
اخبار مزید لکھتا ہے کہ ٹرمپ نے اپنے خطاب میں ایرانی جوہری معاہدے سے امریکہ کی دستبرداری کے حوالے سے کہا کہ ان کے اس اقدام کو مشرق وسطٰی کے بیشتر ممالک نے سراہا اور اس کی حمایت کی جب کہ حقیقت یہ ہے کہ ٹرمپ کے اس اقدام کو مشرق وسطیٰ کے صرف 4ممالک اسرائیل ، سعودی عرب ، امارات اور بحرین کی حمایت حاصل تھی ۔
- ۱۸/۰۹/۲۷