لیبیا اورشام پر اپنی پالیسیاں مسلط کرنے کی مغربی کوششیں علاقے میں افراتفری کا باعث بنی ہیں
جمہوریہ چک کےمعروف پروفیسر:
نیوزنور 27ستمبر/جمہوریہ چک کےایک معروف پروفیسر نے کہاہےکہ بعض مغربی ممالک نے شام میں جنگ کی آگ کو بھڑکایا ہے اس لئے ادلب میں انسانی المیہ سے متعلق ان کے بیانات محض ایک پروپیگنڈہ مہم ہے ۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ’’ اوسکر کرٹچی‘‘نے کہاکہ امریکہ کے زیر قیادت نام نہاد داعش مخالف اتحاد نے شامی شہر رقہ کو پوری طرح تباہ کیا ہے پھر بھی مغربی سیاستدانوں نے اس بڑے المیہ کو نظرانداز کیا۔
جمہوریہ چک کے پروفیسر نے مغربی ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ ادلب میں اپنے حامی دہشتگردوں سے ہتھیار ڈالنے اورخود کو شامی فوج کے سپرد کرنے پر مائل کریں۔
اسی طرح کے بیان میں جمہوریہ چک کے صدر ملث زمان نے کہا کہ شام اورلیبیا پر اپنی پالیسیاں مسلط کرنے کی مغربی کوششیں نہ صرف ان ممالک بلکہ پورے مشرق وسطیٰ علاقے میں افراتفری کا باعث بنی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ مشرق وسطیٰ میں مغرب اپنے مقاصد حاصل کرنے میں پوری طرح ناکام رہا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ مغرب کی پالیسیوں کے باعث آج شام ،عراق اورلیبیا جیسے ممالک دہشتگردی کا شکار ہیں۔
واضح رہےکہ شام کو سن 2011 سے امریکہ، سعودی عرب ، ترکی اور قطر کے حمایت یافتہ دہشتگرد گروہوں کی سرگرمیوں کا سامنا ہے جس کے نتیجے میں چار لاکھ ستر ہزار سے زائد شامی شہری مارے جاچکے ہیں اور دہشتگردی کے نتیجے میں کئی لاکھ افراد اپنے ملک میں بے گھر اور لاکھوں دیگر ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
- ۱۸/۰۹/۲۷