امریکہ،سعودی عرب اور اسرائیل کا شیطانی مثلث علاقے میں جنگ و جدال کی بنیادی وجہ ہے
سابق سی آئی اے آفیسر: نیوزنور15مئی/امریکی بدنام زمانہ انٹیلی جنس ادارے سی آئی اے کے
ایک سابق آفیسر نے امریکہ، اسرائیل اور سعودی عرب کو علاقے میں اختلافات کے بنیادی
عوامل قرار دیتے ہوئے کہاکہ ان تین ممالک کا شیطانی مثلث علاقے میں جنگ و جدال کا
بانی ہے۔ عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ایران کےشہرمشہد
المقدس میں منعقدہ چھٹی بین الاقوامی کانفرنس افق نوکی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے
ہوئے سی آئی اے کے سابق انٹیلی جنس آفیسر’’فلپ ایم گرالڈی‘‘نے کہا کہ اسرائیل تنہا وہ
ملک ہے جو مشرقی وسطیٰ میں جوہری اسلحہ رکھتا ہےاور یہی استکباری قوتوں کا نومولود
شیطانی اولاد مشرق وسطیٰ کے خطے میں جنگوں اور افراتفری کی بنیادی وجہ ہے۔ انسداد دہشتگردی کے امریکی ماہر نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے
ہوئے کہ امریکی میڈیا پر اسرائیل کا مکمل کنٹرول ہے کہاکہ اسرائیل اور امریکہ
علاقے میں کشیدگی جاری رکھنے اور شام، لبنان اور ایران پر ناجائز حملہ کرنے کی
تلاش میں ہیں اور ٹرمپ کبھی بھی تنازعات اور کشیدگی کو کم نہیں کر پائیں گے بلکہ
وہ علاقے میں جنگ وجدال کو ہی بڑھاوا دیں گے جبکہ مغربی میڈیا تو اسرائیل کو ہمیشہ
بے گناہ اور معصوم ظاہر کرتا ہے۔ سی آئی اے کے سابق عہدیدار نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ علاقے
میں اختلافات کے بنیادی عوامل امریکہ، اسرائیل اورسعودی عرب ہیں کہاکہ یہ تین
ممالک اور ان کا شیطانی مثلث علاقے میں
جنگ و جدال کی اصل وجہ ہے۔ موصوف سربراہ نے کہا کہ ایسے حال میں کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ
نے ایران جوہری معاہدے سے علحیٰدگی اختیار کی مشہد میں اس کانفرنس کا انعقاد ایک
خاص اہمیت کی حامل ہے اور اس مسئلے کو بھی اس کانفرنس میں مورد بحث قرار پانا چاہیے۔ انہوں نے غزہ پر اسرائیل کے ناجائز اور غیر قانونی محاصرے کی طرف
اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آج اسرائیل نے غزہ کے ڈھائی ملین افراد کو قید کر رکھا ہے۔ سی آئی اے کے سابق انٹیلی جنس افیسر نے مزید کہاکہ امریکہ ہمیشہ
اسرائیل کی حمایت اور ہر دور میں اس کی تمام اسٹراٹیجک غلطیوں کا دفاع کرتا رہا
ہے۔