ٹرمپ نے مشترکہ ایٹمی معاہدے کے ذریعے ترمیم شدہ پل کو دوبارہ تباہ کردیا ہے
ایرانی صدر:
نیوزنور 26 ستمبر/اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے امریکی صدر ٹرمپ کے ساتھ ملاقات کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مشترکہ ایٹمی معاہدے کے ذریعے ترمیم شدہ پل کو تباہ کردیا ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے’’ صدر حسن روحانی‘‘ نےامریکی صدر ٹرمپ کے ساتھ ملاقات کو رد کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مشترکہ ایٹمی معاہدے کے ذریعےترمیم شدہ پل کو تباہ کردیا ہے۔
صدر حسن روحانی کے ذرائع ابلاغ کے معاون پرویز اسماعیلی نے کہا کہ صدر روحانی نے امریکہ کی ممتاز سیاسی شخصیات کے ساتھ ملاقات میں کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ بغیر کسی دلیل کے مشترکہ ایٹمی معاہدے سے خارج ہوگئے اور اس پل کو مکمل طور پر تباہ کردیا جسے مشترکہ ایٹمی معاہدے کے ذریعہ ترمیم کیا جارہاتھا۔
اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نےامریکی حکام خاص کر صدر ٹرمپ پر شدید تنقید کرتےہوئے کہا کہ ہرمحاذ پر الجھنا طاقت ور ہونے کی علامت نہیں یہ ذہنی بیماری یا کمزوری کے اثرات ہیں۔
صدر حسن روحانی نے ٹرمپ کی جانب سے ایرانی جوہری معاہدہ 2015 سے دستبرداری کے فیصلے پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ انہیں ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ’تصویریں بنوانے کی ضرورت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا کی جانب سے ایرانی عوام کے خلاف پابندیاں غیر قانونی اور ظالمانہ ہیں اور یہ پابندیاں امریکی حکومت کے بارے میں ایرانی عوام کی قضاوت میں موثر واقع ہوں گی اور یہ بات کوئی بلاوجہ نہیں ہے کہ ملین مارچ میں امریکہ کے خلاف ایرانی عوام کے نعرے ماضی سے کہیں زیادہ تیز ہوئے ہیں۔