آل سعود یمن جنگ پر ماہانہ کتنا خرچ کرتا ہے؟
فاریسٹ ریسرچ سینٹر:
نیوزنور 25 ستمبر/امریکہ کے ایک تحقیقاتی ادارے نے یمن کے حوالے سے اپنی ایک تازہ ترین رپورٹ میں لکھا ہے کہ سعودی عرب یمن جنگ پر ماہانہ پانچ سے چھ ارب ڈالر خرچ کررہا ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق فار یسٹ ریسرچ سینٹر نے یمن کے حوالے سے اپنی ایک تازہ ترین رپورٹ میں لکھا ہے کہ سعودی عرب یمن جنگ پر ماہانہ پانچ سے چھ ارب ڈالر خرچ کررہا ہے۔
رپورٹ میں لکھاگیا ہے کہ یمن جنگ کے دوران سعودی عرب کو بھاری مالی نقصان اُٹھانے کےساتھ ساتھ جانی نقصان بھی اُٹھانا پڑا ہے اب تک اس جنگ میں ایک ہزار سے زائد سعودی فوجی اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔
اسے قبل برطانوی آئی ایچ ایس مارکٹ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں کہاتھا کہ 2019ء میں سعودی عرب کے جنگی اخراجات سو ارب ڈالر سے زائد بڑھنے والے ہیں۔
ماہرین کے مطابق سعودی حکومت کو جنگ یمن کی مدد میں روزانہ کم سے کم بیس کروڑ ڈالر کے اخراجات برداشت کرنا پڑ رہے ہیں۔
سعودی شاہی بنک کی طرف سے حال ہی میں جاری کردہ بیان میں کہاگیا تھا کہ ملک کی بجٹ کے خصارے کو پورا کرنے کیلئے 11 ارب ڈالر کا عالمی قرضہ لینے کی کوشش کی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب نے امریکہ اوراسرائیل کی حمایت سے اوراتحادی ملکوں کےساتھ مل کر 26 مارچ 2015 ء سے یمن پر جارحیتوں کا سلسلہ جاری رکھا ہے اس دوران سعودی حملوں میں دسیوں ہزار یمنی شہید اورزخمی ہوئے ہیں جبکہ دسیوں لاکھ یمنی باشندے اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں یمن کا محاصرہ جاری رہنے کی وجہ سے یمنی عوام کو شدید غذائی قلعت اور طبی سہولیتوں اوردوائیوں کے فقدان کا سامنا ہے سعودی عرب نے غریب اسلامی ملک یمن کی بیشتر بنیادی تنصیبات اسپتالوں اور حتیٰ مساجد کو بھی منہدم کردیا ہے۔
- ۱۸/۰۹/۲۵