دُنیا جان لے فلسطین بکاؤ مال نہیں کہ ہر کوئی اسکی بولی لگاتا پھرے
فلسطینی سرکردہ عیسائی مذہبی رہنما :
نیوز نور24 ستمبر/فلسطین کے سرکردہ عیسائی رہنما اور رومن آرتھوڈوکس چرچ کے سربراہ نے کہا ہے کہ فلسطینی قوم امریکہ اور ڈونالڈ ٹرمپ کے سامنے سر نہیں جھکائے گی کیونکہ فلسطینی قوم نے آج تک اپنے اصولی مطالبات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیااور امریکہ کی طرف سے پیش کردہ نام نہاد امن تجویزصدی کی ڈیل ایک منحوس اسکیم ہے جو کسی صورت میں کامیاب نہیں ہوگی۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی عیسائی پادری ’’عطا اللہ حنا‘‘ نےکہا کہ فلسطینی قوم امریکہ اور ڈونالڈ ٹرمپ کے سامنے سر نہیں جھکائے گی کیونکہ فلسطینی قوم نے آج تک اپنے اصولی مطالبات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیااور امریکہ کی طرف سے پیش کردہ نام نہاد امن تجویزصدی کی ڈیل ایک منحوس اسکیم ہے جو کسی صورت میں کامیاب نہیں ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی قوم کی یکجہتی اور اتحاد کے سامنے صہیونی و امریکی سازش پارہ پارہ ہوگی اور قضیہ فلسطین کے تصفیے کی کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ امریکی انتظامیہ نے فلسطینی قوم کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا اور فلسطینیوں کو دباؤ میں لانے اور انہیں بلیک میل کرنے کی مجرمانہ پالیسی اپناکر بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیا، فلسطینی اتھارٹی کی امداد بند کی، فلسطینی پناہ گزینوں کے مالی حقوق چھینے اور واشنگٹن میں تنظیم آزادی فلسطین کے دفاتر بند کرکے فلسطینی سفارتی عملے کو بے دخل کیا۔
عیسائی پادری عطا اللہ حنا نے کہا کہ امریکہ کا اصل ہدف قضیہ فلسطین کا تصفیہ کرنا ہےاور بدنام زمانہ صدی کی ڈیل کی سازش بھی قضیہ فلسطین کو ختم کرنا ہےمگر فلسطینی قوم امریکیوں کے سامنے نہیں جھکے گی۔
انہوں نے کہا کہ صدی کی ڈیل ایک گھناؤنی سازش ہے اور یہ سازش کسی صورت میں کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی۔
موصوف رہنما نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی نے 25 سال نام نہاد مذاکرات کی آڑ میں قوم کا قیمتی وقت برباد کیالیکن اب فلسطینی قوم بیدار ہوچکی ہے اور اب ہم کسی کو فلسطین پر سودے بازی کی اجازت نہیں دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین کوئی چیز نہیں کہ اسے نیلام کیا جائے اور ہر ایک اس کی بولی لگاتا پھرےبلکہ فلسطین دنیا کا سب سے بڑا حل طلب مسئلہ ہےاوریہ اس وقت تک حل نہیں ہوسکتا جب تک فلسطینی قوم کو بلا کم وکاست اس کے دیرینہ حقوق مل نہیں جاتےاور القدس فلسطینی قوم کا اور فلسطین کا دارالحکومت ہے جس کا اسرائیل کے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔
عطاء اللہ حنا نےمزید کہا کہ القدس کے حوالے سے فلسطین کے مسلمان اور عیسائی سب ایک ہی صفحے پرہیں اور ہم بیت المقدس کو فلسطینی ریاست کا دارالحکومت بنائے جانے تک جدو جہد جاری رکھیں گے۔
- ۱۸/۰۹/۲۴