شام میں پائیدار امن ماسکو اور تہران کے درمیان تعاون سے ہی ممکن ہے
روسی یونیور سٹی اُستاد:
شام میں پائیدار امن ماسکو اور تہران کے درمیان تعاون سے ہی ممکن ہے
نیوز نور24 ستمبر/روسی یونیور سٹی کے ایک اُستاد نے کہا ہے کہ شام میں سات سالہ جنگ کا خاتمہ اور اس ملک میں پائیدار امن کا قیام ماسکو اور تہران کے درمیان قریبی تعاون سے ہی ممکن ہے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ایک انٹریومیں ’’اینری سدا روف‘‘نے کہا کہ شام میں سات سالہ جنگ کا خاتمہ اور اس ملک میں پائیدار امن کا قیام ماسکو اور تہران کے درمیان قریبی تعاون سے ہی ممکن ہے۔
انہوں نے کہا کہ بحران شام کو حل کرنے کے حوالے سےایران ،روس اور ترکی کے درمیان مذاکرات دس بار انجام پائے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ تینوں ممالک شام کے سیاسی حل کے حامی ہیں۔
انہوں نے اس بات کے ساتھ کہ بحران شام کو حل کرنے کے حوالے سے ایران اورروس کا مؤقف ترکی کے مؤقف سے مختلف ہے ایران اور روس شام کی ارضی سالمیت اور حاکمیت کا احترام کرتے ہیں جبکہ ترکی ابھی بھی بعض دمشق مخالف عناصر کی حمایت کررہی ہے ۔
موصوف اُستاد نے کہا کہ ایران اور روس ادلب کے مسئلے کو ترکی کی مدد سے پُر امن طریقے سے حل کر سکتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کا بحران شام کو حل کرنے میں کوئی کردار نہیں ہے کیونکہ امریکہ شام میں پائیدار امن و استحکام کا مخالف ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ اور اسکے عرب اتحادی ہمیشہ سے ہی کسی نہ کسی طرح شامی حکومت و عوام کو چوٹ پہنچانے کی کوششیں کرتے رہے ہیں۔