نیوزنور newsnoor

نیوزنور بین الاقوامی تحلیلی اردو خبررساں ادارہ

نیوزنور newsnoor

نیوزنور بین الاقوامی تحلیلی اردو خبررساں ادارہ

نیوزنور newsnoor
موضوعات
محبوب ترین مضامین
تازہ ترین تبصرے
  • ۱۱ ژانویه ۱۹، ۱۴:۱۱ - گروه مالی آموزشی برادران فرازی
    خیلی جالب بود

افغان جنگ شام سے زیادہ خطرناک روپ دھار لے گی

سه شنبه, ۱۸ سپتامبر ۲۰۱۸، ۰۱:۱۵ ب.ظ


فرانسیسی خبررساں ادارہ:

 نیوزنور18ستمبر/ایک فرانسیسی خبررساں ادارے نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ عالمی تجزیہ کاروں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ امریکہ کی سربراہی میں افغانستان میں جاری 17 سالہ جنگ کے نتیجے میں افغان تنازعہ رواں برس کے اختتام تک شام جیسی صورتحال میں بدل سکتا ہے۔

 عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق فرانسیسی خبر رساں ادارے ’’اے ایف پی‘‘ نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا کہ امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی افغانستان سے متعلق حکمت عملی ماضی کے صدور جیسی ہی ہے وہ میدان جنگ میں معمولی کامیابی بھی حاصل نہیں کر سکے اور جو امریکی بچے نائن الیون کے بعد پیدا ہوئے وہ اب بڑے ہو چکے ہیں جن کی حمایت حاصل کرنے میں وہ ناکام ہیں۔

 رپورٹ  میں افغانستان کے امور کے ماہر جونی ویلز کے اس بیان کہ افغانستان میں اموات کا تناسب اس بات کی جانب اشارہ کرتا ہے کہ جنگ زدہ شام کی طرح اس کا حال ہو گا جو دنیا کا بدترین تنازعہ بن چکا ہےکہا گیا ہے کہ شام میں جنگ وجدل کا سلسلہ افغانستان کے 10 سال بعد شروع ہوا جہاں رواں برس لقمہ اجل بننے والوں کی تعداد 15 ہزار ریکارڈ کی گئی۔

 رپورٹ میں  تجزیہ کار گریم اسمتھ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایک محتاط اندازے کے مطابق افغانستان میں 2018 تک شہریوں سمیت 20 ہزار سے زائد اموات ہو چکی ہیں اور افغانستان میں اموات کا تناسب آئندہ برسوں میں مزید بڑھ جائے گا جو شام سے بھی زیادہ ہو گا۔

 یاد رہے کہ رواں برس کے آغاز میں ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے نئی افغان پالیسی سے متعلق مایوس کن نتائج آنے کے بعد واشنگٹن حکام نے افغان پالیسی میں نظر ثانی پر غور کرتے ہوئے افغانستان میں عسکری مشیروں، تربیت کاروں اور اسپشل فورسز کی تعداد میں اضافہ کرنے کے ساتھ ساتھ افغان سکیورٹی فورسز کی مدد کے لیے فضائی مدد شامل کرنے کا فیصلہ کیا تھا اس کے علاوہ طالبان کو کابل حکومت کے ساتھ امن مذاکرات کے لیے آمادہ کرنا بھی نئی حکمت عملی کا حصہ تھا۔

واضح رہے کہ ڈونالڈ ٹرمپ نے گزشتہ برس 3 ہزار اضافی فوجیوں کو افغانستان بھیجنے کی منظوری دی تھی اس طرح افغانستان میں کُل امریکی فوجیوں کی تعداد 15 ہزار ہو گئی ہے۔

نظرات  (۰)

ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں لکھا گیا ہے
ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی