امام حسین ؑ نے ہمیں ظلم کے سامنے ڈٹ جانے کا درس دیا
ایرانی اہلسنت عالم دین:
نیوزنور18ستمبر/اسلامی جمہوریہ ایران کے ایک اہلسنت عالم دین نے کہا ہے کہ امام حسین ؑ کی دلسوز شہادت اور ان کے خانوادے کے ساتھ ہونے والے مظالم پر اہلسنت گہرے دکھ اور رنج کا ظہار کرتے ہیں اور ہمارے دل امام حسین ؑ کی شہادت پر غمزدہ ہیں۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ایران میں اہلسنت مدارس کے استاد اور عالم دین ’’مولوی احمد صارمی‘‘نے کہا کہ اہلسنت کے نزدیک اہلبیت ؑکی محبت ایمان کا بنیادی جز ہے اور ان کی محبت کے بغیر انسان کا کوئی بھی عمل قبول نہیں ہوتا اور اہلبیت ؑ کا ایک خاص مقام اہلسنت کی نزدیک موجود ہے۔
انہوں نے کہاکہ اہلسنت کے نزدیک 3 دن سے زیادہ سوگوار رہنا جائز نہیں ہے اور اہلسنت نبی مکرم (ص) جن کا مقا م اہلبیت ؑ اور خلفاء سے بھی بالاتر ہے ان کے لیے بھی مجلس اور عزا نہیں کرتے ہیں لیکن امام حسین ؑکی دلسوز شہادت اور ان کے خانوادے کے ساتھ ہونے والے مظالم پر اہلسنت گہرے دکھ اور رنج کا ظہار کرتے ہیں اور ہمارے دل امام حسین ؑ کی شہادت پر غمزدہ ہیں۔
انہوں نے اہلسنت کے توسل اور شفاعت کے عقیدے سے متعلق بیان کیا کہ اہلسنت کی نظر وہابیوں کی نظر سے بہت مختلف ہے اور ہم اہلسنت توسل اور شفاعت کے نظریہ کو قبول کرتے ہیں کیوں کہ اہلبیت ؑیا خلفاء اور اللہ کے نیک بندے اللہ کے حکم سے شفاعت کرسکتے ہیں جبکہ وہابی اس کو بدعت اور کفر جانتے ہیں۔
ایرانی اہلسنت عالم دین نے کہا کہ امام حسین ؑ نے ظلم و جبر کے سامنے قیام کیا اور ہمیں درس دیا کے ظلم کے سامنے کسی بھی صورت میں تسلیم نہیں ہونا چاہیے۔
مولوی احمد صارمی نے مزید کہا کہ امام حسین ؑ نے یزیدی نظام کو للکارا اور امام عالی مقامؑ) کا طرز عمل رہتی دنیا کے لیے ایک نمونہ ہے اور ہمیں بھی چاہیے کہ امام حسین ؑ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے آج کے ظالموں اور باطل طاقتوں کے خلاف ڈٹ جائیں۔
- ۱۸/۰۹/۱۸