عاشورا میں مذاہب کو قریب لانے کی عظیم صلاحیت موجود ہے
سپاہ پاسداران کے رہبر معظم کے سابق نمائندے:
نیوزنور18ستمبر/ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے رہبر معظم کے سابق نمائندےنے کہا ہے کہ عاشورہ وہ دن ہے کہ جس میں ایک عظیم صلاحیت موجود ہے جو مذاہب کے درمیان وحدت ایجاد کرسکے اور مسلمانوں کے درمیان محبت و آشتی کو فروغ دے سکے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے رہبر معظم کے سابق نمائندے’’حجت الاسلا م علی سعیدی ‘‘ نے کہا کہ بعض مواقع ایسے ہیں جن کو استعمال کرکے بین المذاہب ہم آہنگی ایجاد کی جاسکتی ہےاوران مواقع میں سے ایک عاشورہ محرم ہے جس میں ایک عظیم صلاحیت موجود ہے کہ مذاہب کے درمیان وحدت ایجاد کرسکے اور مسلمانوں کے درمیان محبت و آشتی کو فروغ دیا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ ہر سال امام حسین ؑ کے چاہنے والوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور ان کے چاہنے والے امام حسین ؑ سے اپنی محبت کا اظہار کرنے ان کی مرقد مطہر کی زیارت پر بھی جاتے ہیں اوریہ ایک عظیم فرست ہے کہ جس سےفائدہ اُٹھایا جاسکتا ہے اور مسلمانوں کے درمیان محبت اور اخوت ایجاد کی جا سکتی ہے اوراسلام دشمنوں کی سازشوں کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔
موصوف نمائندے نے کہا کہ آج ہم اس عظیم تحریک کو امریکہ، یورپ، چین اور افریقی ممالک میں بھی ملاحظہ کرتے ہیں اور اس وجہ امام حسین ؑ کا حماسی پیغام ہے جس نے دنیا کو ظالم اور استبدادی قوتوں کے سامنے کھڑا کر دیا اور آج کے مظلوم امام حسین ؑسے درس حماسی لے کر ان کے مقابے میں میدان میں آگئے ہں۔
سپاہ پاسداران میں رہبر کے سابق نمائندے نے کہا عاشورہ کی اس صلاحیت سے ہمیں بھر پور فائدہ اُٹھانا چاہیے اور اس کے ذریعہ مسلمانوں میں وحدت کے فروغ کے لیے کام کرنا چاہیے کیوں کہ عاشورا درس آزادی اور آزادگی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج کے زمانے میں انسانوں کو جس چیز کی سب سے زیادہ ضرورت ہے وہ درس آزادی ہے اور یہ صرف کربلا میں ہی موجود ہے امام حسین ؑ نے ظلم کے سامنے سر جھکانے پر شہادت کو ترجیح دی اور آزاد زندگی کو ترک نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ تمام انبیاء ؑ کی تبلیغ کا محور اور مقصد ایک اسلامی اور الہٰی نظام کی بنیاد تھی اور ہر نبی اپنے وقت میں اس کی لیے کوشش کرتا چلا گیا اور یہاں تک کہ نبی مکرم (ص) کی باری آئی اور آپ نے اپنی ذمہ داریوں کو بطریق احسن انجام دیا اور اس کے تسلسل کے لیے مولا امیر المومنیین ؑ اور ان کے بعد امام حسن اور امام حسینؑ کو امامت اور ان کے بعد ان کے فرزندوں کو اس نظام کی ذمہ داری سونپی۔
حجت الاسلا م علی سعیدی نے مزید کہا کہ امام حسین (ع) کے عاشورا نے اس نظام کو تحفظ دیا اور آنے والے زمانوں کے لیے ایک مثال قائم کی تا کہ لوگ گمراہ نہ ہوجائیں۔
- ۱۸/۰۹/۱۸