شام کے خلاف امریکی دھمکیوں کا مقصد تکفیری دہشتگردوں کو تحٖفظ فراہم کررہا ہے
شامی عسکری ماہر:
نیوزنور18ستمبر/شام کے ایک عسکری ماہر نے کہا ہے کہ امریکہ صوبہ ادلب کو تکفیری دہشتگردوں سے آزاد کرانے کے شامی فوج کے ممکنہ آپریشن میں رکاوٹیں کھڑی کررہا ہے ۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ’’ماری ہمدان‘‘نےکہاکہ امریکہ صوبہ ادلب کو تکفیری دہشتگردوں سے آزاد کرانے کے شامی فوج کے ممکنہ آپریشن میں رکاوٹیں کھڑی کررہا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ مذکورہ صوبے میں امریکہ ،اسرائیل اورترکی کے حمایت یافتہ تکفیری دہشتگرد جعلی کیمیائی حملے کرنے کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔
انہوں نے اس بات کا انکشاف کرتے ہوئے کہ ان تکفیری دہشتگردوں نے زہریلی مواد کو ادلب منتقل کیا ہے کہا کہ یہ دہشتگرد ایک جعلی آپریشن میں اس مواد کا استعمال کرکے اس کا الزام دمشق حکومت پر ڈالنے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ادلب میں سرگرم تکفیری دہشتگرد ان آپریشنز کو اپنے اہم حامی امریکہ کےساتھ انجادم دینے کی کوشش کررہے ہیں تاکہ شامی فوج پر مغرب کی جارحیت کی راہ ہموار کرسکے۔
انہوں نے کہاکہ ادلب میں دہشتگردی کے خلاف شام میں سات سالہ جنگ کی آخری جنگ ہوگی اس لئے امریکہ شامی فوج کے اس ممکنہ وسیع آپریشن کو مختلف طریقوں سے روکنے کی کوشش کررہا ہے۔
واضح رہےکہ شام کو سن 2011 سے امریکہ، سعودی عرب ، ترکی اور قطر کے حمایت یافتہ دہشتگرد گروہوں کی سرگرمیوں کا سامنا ہے جس کے نتیجے میں چار لاکھ ستر ہزار سے زائد شامی شہری مارے جاچکے ہیں اور دہشتگردی کے نتیجے میں کئی لاکھ افراد اپنے ملک میں بے گھر اور لاکھوں دیگر ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
- ۱۸/۰۹/۱۸