شام کے حصے بخرے ہونے کی صورت میں ترکی کو سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑے گا
ترک حزب اختلاف کے ایک رہنما:
نیوزنور17ستمبر: ترک حزب اختلاف کے ایک رہنما نے خبردار کیا ہے کہ شام کے حصے بخرے ہونے کی صورت میں ترکی کو سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑے گا۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ترکی کی رپبلکن پیپلز پارٹی کے سربراہ اور حزب اختلاف کے رہنما کمال قلیچ دار اوغلو نے اپنے ایک بیان میں شام کے بارے میں انقرہ کی پالیسیوں میں تبدیلی کی ضرورت زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ اردوغان حکومت کی موجودہ پالیسیوں سے شام کی ارضی سالمیت میں کوئی مدد نہیں ملے گی لہذا اس میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ شام کے حصے بخرے ہونے کی صورت میں ترکی کی سلامتی اور معیشت، دونوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔
کمال قلیچ دار اوغلو نے ادلب کی صورت حال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ترکی کو وقت ضائع کیے بغیر شام کی مرکزی حکومت سے براہ راست مذاکرات کرنا چاہئیں، کیونکہ شام کی ارضی سالمیت ہمارے ملک کی بقا کے لیے انتہائی اہم اور حیاتی ہے۔