بھارت کا ایرانی تیل کی خریداری کیخلاف امریکی دباؤ پر سرنڈر نہ کرنے کا فیصلہ
رپورٹ:
نیوزنور15ستمبر:بھارتی میڈیاکےمطابق نئی دہلی نےایرانی تیل خریداری کو بند کرنے سے متعلق امریکی مطالبہ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہےکہ اسلامی جمہوریہ ایران سے تیل کی درآمدات جاری رہیں گی۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق بھارتی نیوز ویب سائیٹ ’’سوراج یاما‘‘ کے مطابق امریکی وزرائے خارجہ اور دفاع کے حالیہ دورہ بھارت کے موقع پر ان کے بھارتی ہم منصبوں کے ساتھ ہونے والی ملاقاتوں میں بھارتی سرکار نے امریکیوں پر واضح کردیا کہ وہ ایران مخالف امریکی دباؤ کے سامنے سرنڈر نہیں کرے گی۔
رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے بھارتی قیادت کو بتایا تھا کہ امریکہ دوسرے ممالک کے ایران کے ساتھ تجارتی تعلقات کی سطح میں کمی چاہتا ہے بالخصوص مختلف ممالک کو ایرانی تیل کی برآمدات مکمل بند ہونی چاہئیں، جس کے ردعمل میں بھارت نے امریکی مطالبے کو مسترد کردیا۔
ہندوستانی قیادت نےامریکیوں پر واضح کردیا کہ بھارت، ایران کے ذریعے اپنی تیل ضروریات کے 12 فیصد کو پورا کرتا ہے اور اس کی سطح میں کمی لانا ناممکن ہے دوسری صورت میں نہ صرف بھارت میں ایندھن کی قیمتیں متاثر ہوں گی بلکہ بھارتی مفادات بھی خطرے میں پڑسکتے ہیں۔
رپورٹ میں کہاگیاکہ بھارت ایران کے خلاف پابندیوں سے متعلق امریکہ سے استثنی لینا چاہتا ہے جبکہ امریکہ نے کہا ہے کہ اگر کوئی ملک منطقی وجوہات لائیں تو انھیں چھوٹ مل سکتی ہے۔
یاد رہے کہ عراق اور سعودب عرب کے بعد اسلامی جمہوریہ ایران بھارت کو تیل برآمد کرنے والا تیسرا بڑا ملک ہے۔