مغربی سامراج دہشتگردی پر شامی فوج کی حتمی فتح میں اہم رکاوٹ ہے
عسکری امور کے فرانسیسی ماہر:
نیوزنور15ستمبر:عسکری امو رکے ایک فرانسیسی ماہر نے کہا ہے کہ امریکہ جس کا پہلا ہدف ومقصد مشرق وسطیٰ علاقے پر اپنی بالادستی قائم کرنا ہے دہشتگردی کے خلاف شامی فوج اور اسکے اتحادیوں کی حتمی فتح کو روکنے یا اس میں تاخیر پیدا کرنے کی کوشش کررہا ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ’’ایلن کورز ‘‘نےشامی ذرائع ابلاغ کےساتھ انٹرویو میں کہاکہ امریکہ جس کا پہلا ہدف ومقصد مشرق وسطیٰ علاقے پر اپنی بالادستی قائم کرنا ہے دہشتگردی کے خلاف شامی فوج اور اسکے اتحادیوں کی حتمی فتح کو روکنے یا اس میں تاخیر پیدا کرنے کی کوشش کررہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ افغان جنگ کے آغاز سے ہی مشرق وسطیٰ میں اپنی بالادستی قائم کرنے اور اپنی حریف ممالک کی حکومتوں کو کمزور کرنے کیلئے القاعدہ کا استعمال کرتا آرہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ شام میں جنگ کے آٖغاز سے ہی امریکہ اور اسکےاسرائیلی ،برطانوی اورفرانسیسی اتحادی جرائم پیشہ افراد کی حمایت کرتے رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ بشارالاسد کی حکومت کہ جو امریکی سامراج کے خلاف دیوار کی مانند کھڑی ہے کو مغرب نے گرانے کی ناکام کوشش کی ۔
انہوں نے تاکید کےساتھ کہاکہ شام میں امریکہ اوراسکے اتحادیوں کو ذلت آمیز شکست ہوئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ یہ ممالک شامی فوج اوراسکے اتحادیوں کی کامیابیوں کو خود کیلئےذلت آمیز شکست سمجھتے ہیں اس لئے وہ ادلب میں تکفیری دہشتگردوں کے خلاف فوج کے فیصلہ کن آپریشن کو روکنے یا اس میں تاخیر پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ فرانس جو امریکہ کا ایک اتحادی شمار رہوتا ہے صدر بشارالاسد کے خلاف امریکی سازشوں میں برابر کا شریک ہے۔
موصوف تجزیہ نگار نے کہاکہ پیرس امریکہ کی خارجہ پالیسی کا تعاقب کررہا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ فرانس سمجھتا ہے کہ دہشتگردی پر صدربشارالاسد کی حتمی فتح مغرب کی بڑی شکست ہوگی۔
انہوں نے کہاکہ شامی حکومت نے ادلب سے عام شہریوں کو نکالنے کیلئے تمام طاقت جھونک دی ہے تاہم دہشتگرد ان لوگوں کو یرغمال بنارہے ہیں۔