امریکہ شام میں القاعدہ کا ہم اسپانسر ہے
امریکی تجزیہ کار:
نیوزنور15ستمبر:بین الاقوامی امور کے ایک امریکی تجزیہ کار وسابق صدارتی امیدوار نے عرب جمہوریہ شام میں امریکی افواج کی موجودگی کو غیر قانونی قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ اس عرب ملک میں امریکہ القاعدہ کا حامی اور سب سے بڑا اسپانسر ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق روسی ذرائع ابلاغ کےساتھ انٹرویو میں ’’رانپال‘‘نےعرب جمہوریہ شام میں امریکی افواج کی موجودگی کو غیر قانونی قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ اس عرب ملک میں امریکہ القاعدہ کا حامی اور سب سے بڑا اسپانسر ہے۔
انہوں نے کہاکہ میرا یہ دعویٰ سو فیصد صحیح ہے اوراس حوالے سے میں عالمی برادری کےسامنے دستاویزات پیش کرنے کو بھی تیار ہوں۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ کا یہ دعویٰ کہ وہ شام میں دہشتگرد گروہ کاقلع قمع کرنے کیلئے موجود ہےسفید جھوٹ ہے امریکہ اصل میں اس ملک میں داعش اورالقاعدہ کو پناہ دے رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ بعض ڈیموکریٹس اور بعض رپیبلکنز کا ماننا ہے کہ ان دہشتگردوں کے ذریعے ہی صدر بشارالاسد کی حکومت کو کمزور کیا جاسکتا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ کو اپنی شام مخالف پالیسی پر نظر ثانی کرکے ان دہشتگردوں کی مکمل حمایت کو ترک کرنا چاہئے۔
موصوف تجزیہ نگار نے کہاکہ عرب جمہوریہ شام میں ہماری فوجی موجودگی ہمارے قومی مفاد کیلئے نقصان دہ ہے میراٹرمپ انتظامیہ سے شام سے جلد از جدل فوجی انخلا کا مطالبہ ہے ۔
واضح رہےکہ شام کو سن 2011 سے امریکہ، سعودی عرب ، ترکی اور قطر کے حمایت یافتہ دہشتگرد گروہوں کی سرگرمیوں کا سامنا ہے جس کے نتیجے میں چار لاکھ ستر ہزار سے زائد شامی شہری مارے جاچکے ہیں اور دہشتگردی کے نتیجے میں کئی لاکھ افراد اپنے ملک میں بے گھر اور لاکھوں دیگر ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے ہیں۔