اوصلو معاہدہ گذشتہ صدی کا بدترین معاہدہ ہے
ماہر الطاہر:
نیوزنور14 ستمبر/فلسطین کے ایک سرگرم سیاسی کارکن نے اوصلو معاہدے کو فلسطینیوں کیلئے ایک بڑی آفت سے تعبیر کرتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ مقاومتی تحریکوں کی طرف سے حالیہ بیانات اوصلو معاہدے کے خاتمے کا اعلان ہے ۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق مقامی میڈیا کےساتھ انٹرویو میں ’’ماہر الطاہر ‘‘نے اوصلو معاہدے کو فلسطینیوں کیلئے ایک بڑی آفت سے تعبیر کرتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ مقاومتی تحریکوں کی طرف سے حالیہ بیانات اوصلو معاہدے کے خاتمے کا اعلان ہے ۔
انہوں نے کہاکہ اوصلو معاہدہ گذشتہ صدی کا بدترین معاہدہ ہے جسے جبراً فلسطینی عوام پر مسلط کیاگیا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ اوصلو معاہدہ فلسطینی قوم کے خلاف دشمنوں کی ایک خطرناک سازش تھی ۔
انہوں نےٹرمپ کے فلسطین مخالف فیصلوں کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ امریکی صدر کی طرف سےمقبوضہ یروشلم القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قراردینا فلسطینیوں کے حق وطن واپسی کو ختم کرنے کی سازشوں کا حصہ ہے۔