شام میں دہشتگردوں کی جانب سے جعلی کیمیائی حملے کی منصوبہ بندی عالمی سلامتی کیلئے خطرہ ہے
برطانوی صحافی:
نیوزنور14 ستمبر/برطانیہ کے ایک معروف صحافی نے شام میں ایک اورجعلی کیمیائی حملے کیلئے دہشتگردوں کی منصوبہ بندی پر سخت خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگردوں کی اسطرح کی سرگرمیاں انتہائی خطرناک ہیں۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ’’کرس کنتھان‘‘نے شام میں ایک اورجعلی کیمیائی حملے کیلئے دہشتگردوں کی منصوبہ بندی پر سخت خبردار کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردوں کی اسطرح کی سرگرمیاں انتہائی خطرناک ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اس طرح کی منصوبہ بندی انتہائی خطرناک ہے کیونکہ شام میں روسی فوجی موجود ہے حتیٰ سرد جنگ کےد وران امریکہ نے سویت یونین کےساتھ براہ راست تصادم کی کوشش نہیں کی۔
انہوں نے کہاکہ عالمی برادری کو شام میں روس اور امریکہ کے درمیان کسی بھی طرح کے فوجی تصادم کو روکنے کیلئے کوششیں کرنی چاہئے۔
انہوں نے کہاکہ شام پر امریکہ اوراسکے برطانوی اورفرانسیسی اتحادیوں کی کسی بھی طرح کی جارحیت پوری طرح غیر قانونی ہوگی۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ ا وراس کے اتحادی سات سالوں سے شام میں دہشتگردوں کو مسلح کرتے آرہے ہیں اور اب وہ ان ہی دہشتگردوں کو ادلب میں تحٖفظ فراہم کررہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ادلب صوبے میں وائٹ ہلمٹس،جبہت النصرہ اوردیگر دہشتگرد امریکہ ،ترکی اورسعودی عرب کی مدد سے کیمیائی حملے کا ڈرامہ رچانے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ ،سعودی عرب ،قطر اوراسرائیل ادلب میں داعش اورالقاعدہ کی حمایت کررہے ہیں اور حتیٰ ان ہی ممالک نے ان دہشتگردوں کو کیمیائی مواد فراہم کیا ہے۔
ادھر روس کی وزارت دفاع نے اپنے ایک جاری کردہ بیان میں کہاکہ ادلب میں سرگرم تکفیری دہشتگردوں نے ایک میٹنگ کی اوراس میٹنگ میں کیمیائی مواد استعمال کئے جانے کی حکمت عملی تیار کی گئی۔
دریں اثنا شام کےفوجی ذرائع نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ جبہت النصرہ دہشتگرد گروہ نے کیمیائی ہتھیاروں کو صوبہ ادلب کے جیش شگور میں واقعہ علاقے حلوض میں رکھا ہے اور آئندہ دنوں میں اس مواد کو کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے ڈرامے میں استعمال کیا جائےگا۔