امریکہ سعودی رژیم کے ذریعے یمن پر کنٹرول چاہتا ہے
امریکی سیاسی مبصر:
نیوزنور13 ستمبر/ایک معروف امریکی سیاسی تجزیہ نگار نے یمن میں سعودی عرب کے ہاتھوں عوام کے قتل عام میں امریکی حکومت کو برابر کا شریک قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ واشنگٹن ریاض کے ذریعے اسٹریٹجک عرب ملک پر اپنا کنٹرول چاہتی ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ’’جوڑی بلو‘‘نےیمن میں سعودی عرب کے ہاتھوں عوام کے قتل عام میں امریکی حکومت کو برابر کا شریک قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ واشنگٹن ریاض کے ذریعے اسٹریٹجک عرب ملک پر اپنا کنٹرول چاہتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ریاض رژیم میں یمن کے خلاف اتنے طویل عرصے تک جنگ جاری رکھنے کی صلاحیت نہیں ہے وہ یقینی طورپر امریکی اوربرطانوی ہتھیار استعمال کررہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ کے فوجی مشیر سعودی عرب کے جنگی قیادت کو یمن میں ٹارگٹ چننے میں مددکررہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اس لئے یمن کی خوفناک جنگ کے پیچھے سو فیصد امریکہ کے ہاتھ کارفرما ہیں واشنگٹن اس اسٹریٹجک علاقے کو اپنے قبضے میں لینا چاہتا ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب نے امریکہ اوراسرائیل کی حمایت سے اوراتحادی ملکوں کےساتھ مل کر 26 مارچ 2015 ء سے یمن پر جارحیتوں کا سلسلہ جاری رکھا ہے اس دوران سعودی حملوں میں دسیوں ہزار یمنی شہید اورزخمی ہوئے ہیں جبکہ دسیوں لاکھ یمنی باشندے اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں یمن کا محاصرہ جاری رہنے کی وجہ سے یمنی عوام کو شدید غذائی قلعت اور طبی سہولیتوں اوردوائیوں کے فقدان کا سامنا ہے سعودی عرب نے غریب اسلامی ملک یمن کی بیشتر بنیادی تنصیبات اسپتالوں اور حتیٰ مساجد کو بھی منہدم کردیا ہے۔
- ۱۸/۰۹/۱۳