امریکہ شام میں اسرائیل کے مقاصد پورے کرنے کی کوشش کر رہا ہے
شامی وزیر خارجہ :
نیوزنور13ستمبر/شامی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ شام کی حکومت کے خلاف کیمیائی ہتھیاروں کے بارے میں کئے جانے والے دعوے کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق شامی وزیر خارجہ ’’ولید العملم‘‘ نے کہا کہ ان کے ملک نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں اپنے دوست ملکوں ایران اور روس پر مکمل بھروسہ کیا ہے اس لئے شام کی تعمیرنو میں بھی ان ہی ممالک کو فوقیت حاصل رہے گی۔
انہوں نے چین، ہندوستان، ملائیشیا، برازیل اور جنوبی افریقہ کو شام کے دوست ممالک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان ممالک کی کمپنیوں نے شام کی تعمیرنو کے عمل میں شرکت کے لئے اعلان آمادگی کیا ہے۔
شام کے وزیر خارجہ نے ادلب میں شام کی حکومت کی جانب سے کیمیائی ہتھیار استعمال کئے جانے کے بارے میں دمشق حکومت کے خلاف کئے جانے والے دعوے سے متعلق بعض رپورٹوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اس طرح کے دعوے کر کے شام کو جارحیت کا نشانہ بنانے کے بہانے تلاش رہا ہے۔
ولید المعلم نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ شام کے پاس کسی بھی قسم کے کیمیائی ہتھیار موجود نہیں ہیں کہ جن سے وہ استفادہ کر سکےکہا کہ شام کی حکومت کے خلاف کیمیائی ہتھیاروں کے بارے میں کئے جانے والے دعوے کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔
انہوں نے شام میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے مقاصد کے بارے میں کہا کہ امریکہ صرف اپنے ہی مقاصد کو شام میں آگے نہیں بڑھا رہا ہے بلکہ وہ شام میں اسرائیل کے مقاصد بھی پورے کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
شامی وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ نہیں چاہتا کہ شام صیہونی حکومت کے مقابلے میں اہم مقاومتی ملک بنا رہے۔
قابل ذکر ہے کہ شام کے وزیر خارجہ نے یہ بیان ایسی حالت میں دیا ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے بھی اعلان کیا ہے کہ اقوام متحدہ شام میں دہشتگردوں کا مقابلہ کئے جانے کی حمایت کرتی ہے۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوترس نے کہا کہ شام میں دہشتگردوں کا وجود برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
- ۱۸/۰۹/۱۳