تحریک انصاراللہ یمنی عوام کی حقیقی نمائندگی کرتی ہے
کیتھرین شاکڈم:
نیوزنور13 ستمبر/مشرق وسطیٰ امور کی ایک برطانوی ماہر اورشفقنا انسٹی ٹیوٹ کی ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ یمن کی اسلامی تحریک مقاومت انصاراللہ کا یہ مطالبہ بالکل جائز اوردرست ہے کہ بین الاقوامی برادری یمنی عوام کے حقوق کو تسلیم کریں۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ایرانی ذرائع ابلاغ کےساتھ انٹرویو میں ’’کیتھرین شاکڈم‘‘نےکہاکہ یمن کی اسلامی تحریک مقاومت انصاراللہ کا یہ مطالبہ بالکل جائز اوردرست ہے کہ بین الاقوامی برادری یمنی عوام کے حقوق کو تسلیم کریں۔
انہوں نے کہاکہ یمن کے اقتدار اعلیٰ اور خودمختاری کو تسلیم کرنے کا انصاراللہ کا مطالبہ جائز ہے اورعالمی اداروں کو اس مطالبے کو تسلیم کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہاکہ تحریک انصاراللہ یمنی عوام میں انتہائی مقبول ہے اور عالمی برادری کو اس حقیقت کو تسلیم کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہاکہ تحریک انصاراللہ یمنی عوام کی حقیقی نمائندہ تحریک ہے اس لئے عالمی برادری کو تحریک انصاراللہ کے ہر مطالبے کو تسلیم کرنے کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب نے امریکہ اوراسرائیل کی حمایت سے اوراتحادی ملکوں کےساتھ مل کر 26 مارچ 2015 ء سے یمن پر جارحیتوں کا سلسلہ جاری رکھا ہے اس دوران سعودی حملوں میں دسیوں ہزار یمنی شہید اورزخمی ہوئے ہیں جبکہ دسیوں لاکھ یمنی باشندے اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں یمن کا محاصرہ جاری رہنے کی وجہ سے یمنی عوام کو شدید غذائی قلعت اور طبی سہولیتوں اوردوائیوں کے فقدان کا سامنا ہے سعودی عرب نے غریب اسلامی ملک یمن کی بیشتر بنیادی تنصیبات اسپتالوں اور حتیٰ مساجد کو بھی منہدم کردیا ہے۔