پورے فلسطین کی آزادی کے لیے جدو جہد جاری رکھیں گے
حماس کے سیاسی شعبے کےسابق سربراہ:
نیوزنور12ستمبر/فلسطینی اسلامی تحریک مقاومت حماس کے سیاسی شعبے کے سابق سربراہ نے کہا ہے کہ حماس کا 30 سال کا سفر سیاسی ارتقاء اور پختگی کے اہم مراحل سے گذر کر کامیابی کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق الجزیرہ ٹی وی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں فلسطینی اسلامی تحریک مقاومت حماس کے سیاسی شعبے کے سابق سربراہ ’’خالد مشعل‘‘ نے کہا کہ حماس کی طرف سے جاری کردہ دستاویزنے اپنا زمانی مرحلہ عبور کرلیا ہےاور اب حماس سیاسی پختگی اور ارتقاء کے اگلے مراحل طے کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حماس نے اپنی سیاسی دستاویزسے اُلٹ کوئی کام نہیں کیا بلکہ اپنی تاریخ اور مسلمہ اصولوں کا احترام کرتے ہوئے ارتقاءکا سفر جاری رکھا۔
ایک سوال کے جواب میں مشعل کا کہنا تھا کہ عرب ممالک میں اُٹھنے والی تبدیلی کی تحریک کے تناظر میں حماس نے بھی اپنے سیاسی طرز فکرمیں تبدیلی کی اور حماس نے اپنی نئی دستاویز تیار کی مختلف کانفرنسوں اور سیمیناروں کے ذریعے اس کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ حماس کی دستاویز کسی تضاد کی متحمل نہیں اور دوسروں سے اختلاف رائے فطری امر ہے۔
سنہ 1967ء کی حدود میں فلسطینی ریاست کے قیام کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جماعت اپنے بنیادی مطالبات سے دست بردار نہیں ہوگی سنہ 1967ء کی سرحدوں میں فلسطینی ریاست کو قبول کرنے کی بات دیگر فلسطینی قوتوں کے ساتھ اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش ہے حماس کا پروگرام پورے فلسطین کی آزادی کے لیے جدو جہد جاری رکھنا ہے۔
موصوف سابق سربراہ نے کہا کہ اگر سنہ1967ء کی حدود میں خود مختار فلسطینی ریاست قائم ہوتی ہے تو ہم بقیہ فلسطینی اراضی سے دست بردار نہیں ہوں گے اور نہ ارض فلسطین میں صہیونی ریاست کو تسلیم کریں گے۔
خالد مشعل نے مزید کہا کہ حماس کسی بھی ملک یا فریق کی خوش نودی کے حصول کے لیے قومی اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کرے گی غزہ پٹی میں مکمل جنگ بندی کے لیے حماس بالواسطہ طورپر صہیونی ریاست کے ساتھ بات چیت جاری رکھے گی۔- ۱۸/۰۹/۱۲