ادلب میں دہشتگرد قابل تحمل نہیں ہیں
سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ :
نیوزنور12ستمبر/سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے ایران، روس اور ترکی سے کہا ہے کہ ادلب میں شہریوں کی حفاظت کیلئے ضروری اقدامات کئے جائیں اوراس صوبہ میں دہشت گرد قابل تحمل نہیں ہیں۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل’’انتونیوگوٹیرس‘‘ نے عرب جمہوریہ شام کے صوبہ ادلب میں دہشتگردوں کو ختم کرنے کیلئے ایران ، روس اور ترکی سے مدد مانگی ہے۔
انہوں نے کہا کہ شام کے صوبہ ادلب میں دہشتگردوں کو اب مزید تحمل نہیں کیا جا سکتااور ایران، روس اور ترک کوشام کے اس صوبہ میں شہریوں کی حفاظت کیلئے ضروری اقدامات انجام دینے چاہئے۔
موصوف سیکرٹری جنرل نے روس، ایران اور ترکی سے کہا ہے کہ شہریوں کی جان و مال کی حفاظت کی خاطر مطلوبہ راہ حل تک پہنچنے کیلئے اپنی پوری کوشش کریں اور یہ بہت ضروری ہے کہ ایسی کوشش کی جائے جس کے ذریعے وہاں مکمل جنگ سے بچا جا سکے۔
سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے مزید کہا کہ مجھے اندازہ ہے کہ صوبہ ادلب کی موجودہ صورتحال کو اب مزید برداشت نہیں کیا جا سکتا اور اس علاقے میں ان دہشتگرد گروہوں کیلئے مزید کوئی جگہ نہیں ہے لیکن دہشتگردوں کے خلاف جنگ کے دوران تمام اطراف کو بین الاقوامی بنیادی قوانین کا خاص خیال رکھنا چاہیئے۔
واضح رہےکہ ادلب شام کا وہ صوبہ ہے جو اس وقت دہشتگردوں کا آخری ٹھکانہ ہےاوراس صوبے میں سرگرم دہشتگردوں نے مسلح جتھوں کے ذریعے بشار الاسد کی حکومت کو ختم کرنے کی خاطر ملک کے طول و عرض میں مسلح جدوجہد شروع کی تھی جس میں ان کو بعض عرب ممالک سمیت یورپ، امریکہ اور اسرائیل کی حمایت حاصل تھی صوبہ ادلب میں تحریر الشام (جبھہ النصرہ) سمیت جیش البادیہ، الملاحم، احرار الشام جیسے بہت سے چھوٹے بڑے دہشتگرد گروہ جمع ہیں۔
- ۱۸/۰۹/۱۲