محاصرے کی وجہ سے 27 ہزار افراد جان کی بازی ہار گئے
یمنی وزارت صحت کے ترجمان:
نیوزنور12ستمبر/یمنی وزارت صحت کے ترجمان نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ یمن میں سعودی اتحادی افواج کے محاصرے کی وجہ سے اب تک 27 ہزار عام شہری جاں بحق ہوئے ہیں۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق یمنی وزارت صحت کے ترجمان ’’ یوسف الحاضری‘‘ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہاکہ سعودی اتحادی افواج کی جانب سے محاصرے کی وجہ سے یمنی شہری علاج معالجے سے محروم ہیں اور اب تک 27 ہزار بے گناہ شہری جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
انہوں نے عالمی برادری پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں انسانی حقوق کے دعوئے داروں کو یمن میں مرنے والے بے گناہ انسان نظر ہی نہیں آرہے ہیں۔
وزارت صحت کے ترجمان نے کہا کہ اس وقت ملک بھر میں 2لاکھ ایسے افراد موجود ہیں جو مختلف بیماریوں کا شکار ہیں جنہیں فوری طورپر علاج معالجے کی ضرورت ہے ان میں سے بہت سارے ایسے ہیں جنہیں علاج کے لئے ملک سے باہر لے جانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا سعودی اتحادی درندوں نے ملک کے ہوائی اڈوں کا محاصرہ کیا ہوا ہے اور بہت سے بے گناہ شہری جان کی بازی ہاررہے ہیں۔
انہوں نےمزید کہا محاصرے کی وجہ سے ملک میں ادویات ختم ہوچکی ہیں اور روزانہ کی بنیاد پر 30 سے 40 شہری مر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے افسران کے مطابق یمن میں سعودی جارحیت سے گزشتہ 3 برس میں تقریباً 6 ہزار 660 شہری شہید اور 10 ہزار 500 افراد زخمی ہوچکے ہیں تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ سعودی اتحادی افواج نے ایسے جگہوں کو نشانہ بنایا جہاں کسی قسم کا کوئی عسکری خطرہ بھی نہیں تھا۔
واضح رہے کہ سعودی عرب نے امریکہ اور اسرائیل کی حمایت سے اور اتحادی ملکوں کے ساتھ مل کر چھبیس مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ جارحیتوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔