سعودی وہابی اور غاصب صیہونی رژیم حکومت امریکہ کی پشت پناہی سے غزہ ،یمن اورشامی عوام کا قتل عام کررہے ہیں
ڈین ہنڈرسن:
نیوز نور14 مئی /عالمی معاملات کے امریکی مصنف وتجزیہ نگار نے اس بات کےساتھ کہ جوہری معاہدے کوسبوتاژ کرنے کی ٹرمپ کوششوں سے نہ صرف مشرق وسطیٰ علاقے بلکہ پورے علاقے کی سیکورٹی متاثر ہوگی کہا ہے کہ امریکہ نے ایک بار پھر ثابت کردیا ہے کہ وہ عالمی برادری کیلئے ایک قابل اعتماد پارٹنر نہیں ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوز نور‘‘ کی رپورٹ کے مطابق’’ڈین ہنڈرسن‘‘نے اس بات کےساتھ کہ جوہری معاہدے کوسبوتاژ کرنے کی ٹرمپ کوششوں سے نہ صرف مشرق وسطیٰ علاقے بلکہ پورے علاقے کی سیکورٹی متاثر ہوگی کہا ہے کہ امریکہ نے ایک بار پھر ثابت کردیا ہے کہ وہ عالمی برادری کیلئے ایک قابل اعتماد پارٹنر نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ اس فیصلے سےسعودی عرب اور اسرائیل جیسی آمر حکومتوں کو غزہ ،یمن اورشام کے خلاف اپنی بربریت جاری رکھنے میں حوصلہ افزائی ہوگی۔
انہوں نے کہاکہ ٹرمپ کےفیصلے سے ایرانی اور امریکی عوام مایوس کن ہے۔
انہوں نے کہاکہ ٹرمپ کا فیصلہ لندن ،اسرائیل ،سعودیہ اوران کے ایجنٹوں کہ جنہوں نے سعودی حکومت کو اپنے کنٹرول میں لیا ہے کیلئے ایک بڑی کامیابی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ٹرمپ کے فیصلے سے شمالی کوریا اور دیگر ممالک کو یہ پیغام گیا ہے کہ امریکہ ہرگز قابل اعتماد ملک نہیں ہے ۔
انہوں نے کہاکہ برطانیہ کی سامراجی حکومت نے واشنگٹن کو ایران جوہری معاہدے سے نکلنے کا گرین سیگنل دیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ کے نئے وزیر خارجہ پومپیو، نئے قومی سلامتی کے مشیر بولٹن نے بھی ایران جوہری معاہدے سے دستبردار ہونے کیلئے ٹرمپ کو مائل کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کچھ روز قبل اعلان کیا کہ ان کا ملک 2015 ء میں ہونے والے ایران جوہری معاہدے سے نکل رہا ہے اورایران کے خلاف دوبارہ سخت پابندیاں عائد کی جائیں گی۔
ادھر ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے امریکی صدر کے اعلان کے بعد کہاکہ وہ جوہری معاہدے پر قائم رہیں گے اوراس حوالے سے چین ،روس اوردیگر یورپی ممالک سے مشاورت کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ ایران ٹرمپ کے جوہری معاہدے سے نکلنے کے فیصلے کے جواب میں یورینیم کی لامحدود افزودگی دوبارہ شروع کرسکتا ہے۔