امریکہ فلسطینی قوم کا سب سے بڑا دشمن ہے/ امریکہ کی فلسطین مخالف دشمنی اب کھل کر سامنے آئی ہے
فلسطینی ماہر:
نیوزنور 12 ستمبر/بین الاقوامی امور کے ایک فلسطینی ماہر نے امریکہ کو فلسطینی قوم کا سب سے بڑا دشمن قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ واشنگٹن مختلف حربوں سے فلسطینیوں پر دباؤ ڈال کر ہم پر نام نہاد صدی کی ڈیل مسلط کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق مقامی میڈیا کےساتھ انٹرویو میں ’’وسام عفیفہ‘‘نے امریکہ کو فلسطینی قوم کا سب سے بڑا دشمن قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ واشنگٹن مختلف حربوں سے فلسطینیوں پر دباؤ ڈال کر ہم پر نام نہاد صدی کی ڈیل مسلط کرنے کی کوشش کر رہی ہے ۔
انہوں نے واشنگٹن میں فلسطین لیبریشن آرگنائزیشن کے دفتر کو بند کرنے کے امریکی اقدام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ واشنگٹن کے حالیہ فیصلوں کا مقصد فلسطینی عوام پرزیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالر کر ان کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنا ہے۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ کے فلسطین مخالف اقدامات کا مقصد صیہونی رژیم کے مفادات کو تحٖفظ دینا ہے واشنگٹن اوراس کے اتحادی نام نہاد سنچری ڈیل کے نفاذ پر عمل پیرا ہیں۔
انہوں نے کہاکہ فلسطینیوں کو امریکہ کی ہر جارحانہ پالیسی اوراقدام کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ فلسطینی علاقوں سے تمام فلسطینیوں کو نابود کرنے کے منصوبے میں صیہونی رژیم کی مکمل حمایت کرتی دکھائی دے رہی ہے۔
امریکہ اورفلسطین کے تعلقات کی تاریخ کے بارے میں انہوں نے کہاکہ بعض لوگوں کا ماننا ہے کہ اسرائیل فلسطین تنازعے میں امریکہ ثالثی کا کردار ادا کرنے کو تیار نہیں ہے لیکن امریکہ پہلے دن سے ہی فلسطین مخالف مؤقف اپناتا رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ کی فلسطین دشمنی سامنے آرہی ہے اوربدقسمتی سے ایک سوپر پاؤر ہونے کے ناطے امریکہ کسی کو بھی اسرائیل فلسطین تنازعے میں صحیح ثالثی کردار ادا کرنے نہیں دے رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ٹرمپ مسئلہ فلسطین کو ہمیشہ کیلئے ختم کرنے کے منصوبے پر عمل پیرا ہیں۔
انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے بعض عرب حکومتوں کی پالیسیوں اورمؤقف کے باعث صیہونی رژیم اورامریکہ کو فلسطین مخالف اقدامات اُٹھانے پر حوصلہ افزائی ہورہی ہے۔
انہوں نے مزیدکہاکہ امریکہ تمام بین الاقوامی قراردادوں کو پامال کرتا رہا ہے حتیٰ اقوام متحدہ کے ان فیصلوں کی بھی امریکہ کی طرف سے مخالفت کی جارہی ہے جنہیں خود امریکہ نے منظور کیاتھا ۔
- ۱۸/۰۹/۱۲