ادلب میں غیر ملکی تکفیری دہشتگردوں کی موجودگی شام میں قیام امن کی راہ میں اہم رکاوٹ ہے
روزنامہ دی مارننگ پوسٹ:
نیوزنور 12 ستمبر/ہانگ کانگ سے شائع ہونے والے ایک معروف اخبار نے لکھا ہے کہ شام کے ادلب صوبے میں غیر ملکی تکفیری دہشتگردوں کی موجودگی شامی تنازعے کو حل کرنے کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ہانگ کانگ سے شائع ہونے والے ایک معروف اخبار’’ دی مارننگ پوسٹ‘‘ نے لکھا ہے کہ شام کے ادلب صوبے میں غیر ملکی تکفیری دہشتگردوں کی موجودگی شامی تنازعے کو حل کرنے کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔
روزنامہ نے لکھا کہ شام کے ادلب صوبے میں مشرقی ترکستان گروہ بھی شامل ہے جسے اقوام متحدہ نے دہشتگرد قراردیا تھا ۔
روزنامہ کے مطابق مذکور صوبے میں چین کے بھی قریب ایک ہزار دہشتگرد سرگرم ہیں جو نہ صرف مشرق وسطیٰ بلکہ چین اوراس کے ہمسایہ ممالک کیلئے بڑا چلینج ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ادلب صوبے میں ان دہشتگردوں کے خاتمے کے بعد ہی شام بھر میں قیام امن ممکن ہے۔
واضح رہےکہ شام کو سن 2011 سے امریکہ، سعودی عرب ، ترکی اور قطر کے حمایت یافتہ دہشتگرد گروہوں کی سرگرمیوں کا سامنا ہے جس کے نتیجے میں چار لاکھ ستر ہزار سے زائد شامی شہری مارے جاچکے ہیں اور دہشتگردی کے نتیجے میں کئی لاکھ افراد اپنے ملک میں بے گھر اور لاکھوں دیگر ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
- ۱۸/۰۹/۱۲