آل سعود شاہی خاندان کے زوال کا وقت دور نہیں ہے
سعودی پروفیسر:
نیوز نور 11ستمبر/لندن کے معروف کنگس کالج میں سوشل انتھروپالوجی کے ایک پروفیسر کے مطابق بن سلمان کے ولی عہد بننے کے بعد سعودی عرب کی صورتحال مستحکم نہیں ہے اورسعودی شاہی خاندان مکمل سقوط کے دہانے پر ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں ایک اجلاس سے خطاب میں ’’محترمہ مدوعی الرشید‘‘ نےکہاکہ بن سلمان کے ولی عہد بننے کے بعد سعودی عرب کی صورتحال مستحکم نہیں ہے اورسعودی شاہی خاندان مکمل سقوط کے دہانے پر ہے۔
انہوں نے کہاکہ اگرچہ مصر کی طرز پر سعودی عرب میں انقلاب کی توقع نہیں ہے تاہم ریاض رژیم کا اندر سے زوال ہورہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ جب سے بن سلمان نے ولی عہدکا عہدہ سنبھالا تب سے ملک میں ہزاروں سیاسی کارکنوں کو زندانوں میں ڈال دیاگیا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ سعودی عرب کی عوام میں اپنے حکمرانوں کے حوالے سے بہت زیادہ غصہ پایا جاتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ جتنا ممکن ہوسکے برطانوی حکومت خود کو سعودی عرب سے دور کرے۔
اس اجلاس میں دیگر شرکاء نے یمن پر سعودی حملوں کے تسلسل اور دیگر علاقائی امور پر اپنے نظریات پیش کرتے ہوئے دنیا کے مختلف ممالک سے سعودی عرب کو اسلحہ کی فراہمی پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔
ڈاکٹر مائی یمنی نےکہاکہ بن سلمان کی داخلی خارجی پالیسی اوراصلاحات ناکام رہے ہیں بن سلمان کی خارجہ پالیسی جارحیت پر مبنی ہے جسے ہمیں تشویش ہے۔
برطانوی محقق نے کہاکہ سعودی عرب علاقے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے بڑھتے اثرورسوخ کو اپنے لئے خطرہ سمجھتا ہے جبکہ ریاض اپنے تیل کی آمدنی کے ذریعے ملک کے اندر اورباہر لوگوں کا قتل عام کرکے علاقے پر اپنی اجارہ داری قائم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
- ۱۸/۰۹/۱۱