امریکی مداخلت عراق کی تعمیر نو میں اہم رکاوٹ ہے
ہندوستانی صحافی:
نیوزنور08ستمبر/ہندوستان کے ایک معروف صحافی اور بین الاقوامی امور کے ماہر کے مطابق عراقی عوام کو درپیش موجودہ مسائل 2003ء میں عراق پر امریکی لشکر کشی اور اس ملک کے داخلی امور میں واشنگٹن کی مسلسل کا نتیجہ ہے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ایرانی ذرائع ابلاغ کے ساتھ انٹریو میں ’’شبہان سکسینہ‘‘ کے مطابق عراقی عوام کو درپیش موجودہ مسائل 2003ء میں عراق پر امریکی لشکر کشی اور اس ملک کے داخلی امور میں واشنگٹن کی مسلسل کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پانی،بجلی اور دیگر بنیادی ضروریات کیلئے عراقی عوام کی جدو جہد باعث حیرت ہے عراقی عوام کو در پیش موجودہ مسائل امریکی جارحیت اور قبضے کا نتیجہ ہے ۔
موصوف تجزیہ نگار نے کہا کہ امریکی ابھی بھی عراق کے سیاسی عمل میں مداخلت کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ چاہتا ہے کہ عراق میں ایسی حکو مت تشکیل دے جو واشنگٹن ،ریاض اور اسرائیل کے مفادات کا تحفظ کرے۔
انہوں نے کہا کہ عراق پر امریکی جنگ نے اس عرب ملک کو ایک ناکام ریاست میں تبدیل کیا ہے امریکہ دہائیوں سے اس ملک کے قد رتی وسائل کو لوٹتا آرہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ امریکی حکام عراقی عوام کو درپیش مسائل کو حل کرنے کی بغداد حکومت کی کوششوں میں رکاوٹیں کھڑی کررہے ہیں ۔
واضح رہے کہ عراق کے مختلف صوبوں میں ہزاروں عراقی شہری بجلی،پانی اور دیگر بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی یا اُن کے پست معیار پر سراپا احتجاج ہیں تیل سے مالا مال عراقی صوبہ بصرہ میں گذشتہ کئی دنوں سے پُر تشدد مظاہرے جاری ہیں اب تک سیکورٹی فورسز کی جانب سے فائرنگ کے نتیجے میں آٹھ مظاہرین ہلاک اور درجنوں زخمی ہوچکے ہیں ۔
ادھرعرب ذرائع ابلاغ نے خبر دی ہے کہ بصرہ میں مشتعل مظاہرین نے علاقے میں واقع ایرانی کونسل خانے کو نذر آتش کیا ہے۔
- ۱۸/۰۹/۰۸