نیوزنور newsnoor

نیوزنور بین الاقوامی تحلیلی اردو خبررساں ادارہ

نیوزنور newsnoor

نیوزنور بین الاقوامی تحلیلی اردو خبررساں ادارہ

نیوزنور newsnoor
موضوعات
محبوب ترین مضامین
تازہ ترین تبصرے
  • ۱۱ ژانویه ۱۹، ۱۴:۱۱ - گروه مالی آموزشی برادران فرازی
    خیلی جالب بود


ایرانی تاریخ دان:

 نیوزنور07ستمبر/ایک ایرانی تاریخدان نے کہا ہے کہ برطانیہ نے فرقہ سازی کے پروجیکٹ کے ذریعہ مسلمانوں میں اپنے نفوذکو یقینی بنایا جس کی بعض مثالیں ہمارے سامنے سنی مکتب میں وہابیت اور شیعہ مکتب میں بہایت کی صورت میں موجود ہیں۔

عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ایرانی تاریخدان’’مسعود رضائی‘‘نے مقامی ذرائع ابلاغ کے ساتھ انٹریو میں کہا کہ  برطانیہ نے صفوی بادشاہوں کے زمانے سے اپنے نفوذ کا آغاز کیا اوراس کا ہدف ایران کے قدرتی وسائل پر قبضہ کرنا تھا۔

انہوں نے کہا کہ شاہی خاندانوں سے روابط ایجاد کرنے کا مقصد ایران میں نفوذ بڑھانا تھا تاکہ اپنے ہدف کو آسانی سے حاصل کرسکےلیکن روحانیت اور علماء نے برطانیہ کی ان سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اوربرطانیہ کے ناپاک مقاصد تک پہنچنےمیں ایک مضبوط  دیوار ثابت ہوئے۔

انہوں نے کہا برطانیہ نے فرقہ سازی کے پروجیکٹ کے ذریعہ مسلمانوں میں اپنے نفوذ کو یقینی بنایا جس کی بعض مثالیں ہمارے سامنے سنی مکتب میں وہابیت اور شیعہ مکتب میں بہایت کی صورت میں موجود ہیں۔

موصوف تاریخدان نے کہا کہ آج بھی ہم اس قسم کی سازشوں کا مشاہدہ کرتے ہیں کہ ایک طرف شیعہ افراطی بنام  شیعہ انگلسیجو کہ سنی مسلمانوں کے مقدسات کی توہین کرتے ہیں اور دوسری جانب اہلسنت میں وہابی اور تکفیری سوچ کے افراد اور برطانیہ ان دونوں کو تمام تر مالی اور سیاسی حمایت فراہم کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایرن میں دراسیم معاہدہ کہ جس کے ذریعہ ایران کا تیل با آسانی برطانیہ کے اختیار میں چلا جاتا لیکن آیت اللہ کاشانی اور محمد مصدق کی کوششوں سے یہ معاہدہ ناکام ہوا۔

مسعود رضائی نے مزید کہا کہ ان تمام واقعات کو بیان کرنے کا مقصد استکبار کی اسلام سے درینہ دشمنی کو سامنے لانا ہے اور حال ہی میں ایرانی اور عراقی زائرین کے ساتھ پیش آنے والے واقعات جو دونوں ممالک کی عوام میں تفرقہ ایجاد کئے جانے کی سازش ہے سے پردہ اُٹھانا ہے۔

واضح رہے کہ 12شہریور ایرانی کلینڈر میں برطانیہ سے مبارزہ کے دن کے عنوان سے جانا جاتا ہے اس دن  رئیس علی دلواری نے برطانیہ کی غاصب اور استکباری طاقت سے مقابلہ کرتے ہوئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا تھا یہی وجہ ہے اس دن کو روز مبارزہ قرار دیا گیا ہے۔

نظرات  (۰)

ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں لکھا گیا ہے
ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی