ترکی نے شام میں مداخلت کرکے ایک مہلک غلطی کا ارتکاب کیا
ترک سیاسی مبصر:
نیوزنور07/ایک معروف ترک تجزیہ کار ،صحافی ومصنف نے کہا ہے کہ ترکی نے شام میں مداخلت کرکے ایک مہلک غلطی کا ارتکاب کیا۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق ’’امین چولاشان‘‘نےکہاکہ ترکی نے شام میں مداخلت کرکے ایک مہلک غلطی کا ارتکاب کیا۔
انہوں نےانقرہ کی شام مخالف پالیسیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ رجب طیب اردغان کی قیادت نے امریکہ کےساتھ مل کر دمشق کی قانونی حکومت کا تختہ اُلٹنے کی کوشش کی تاہم روس اورایران نے اس منصوبے کو پوری طرح ناکام بنادیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ امریکہ شام پر اپنا اثرورسوخ کھوچکا ہے ترکی میں تیس لاکھ شامی پناہ گزینوں کی موجودگی سے انقرہ پر اقتصادی دبا ؤ ہے جو کہ رجب طیب اردغان کی پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے کہاکہ شام میں ابھی تک سینکڑوں ترک فوجی ہلاک ہوئے ہیں اور ترک عوام کے اربوں ڈالر شام میں دہشتگردوں کی تربیت اور ان کو اسلحہ فراہم کرنے پر ضائع کئے گئے ہیں۔
انہوں نےمزید صدر بشارالاسد کو شام میں آٹھ سالہ جنگ میں فاتح قراردیتے ہوئے کہاکہ بشارالاسد نے ترکی کو ذلت آمیز شکست دی ۔
واضح رہےکہ شام کو سن 2011 سے امریکہ، سعودی عرب ، ترکی اور قطر کے حمایت یافتہ دہشتگرد گروہوں کی سرگرمیوں کا سامنا ہے جس کے نتیجے میں چار لاکھ ستر ہزار سے زائد شامی شہری مارے جاچکے ہیں اور دہشتگردی کے نتیجے میں کئی لاکھ افراد اپنے ملک میں بے گھر اور لاکھوں دیگر ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
- ۱۸/۰۹/۰۷