تہران اجلاس علاقے میں ایران مخالف اتحاد کے خاتمے کا موجب بنےگا
بین الاقوامی امور کے ایرانی ماہر:
نیوزنور07/بین الاقوامی امور کے ایک ایرانی ماہر نے کہا ہے کہ دارالحکومت تہران میں ایران ،روس اورترکی کے سہ فریقی اجلاس سے علاقے میں ایران مخالف اتحاد کا خاتمہ ہوگا اوراسے دشمنوں کو یہ پیغام ملے گاکہ اسلامی جمہوریہ ایران شام میں تنہا نہیں ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق مقامی میڈیا کےساتھ انٹرویو میں ’’مرتضٰی ماقی‘‘نےکہاکہ دارالحکومت تہران میں ایران ،روس اورترکی کے سہ فریقی اجلاس سے علاقے میں ایران مخالف اتحاد کا خاتمہ ہوگا اوراسے دشمنوں کو یہ پیغام ملے گاکہ اسلامی جمہوریہ ایران شام میں تنہا نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ اس سہ فریقی اجلاس کا مقصد عرب جمہوریہ شام میں امن واستحکام بحال کرنا ہے۔
انہوں نے کہاکہ اس اجلاس کی اہمیت اس لئے بڑھ گئی ہے کیونکہ شام کا صوبہ ادلب جو ابھی بھی تکفیری دہشتگرد گروہوں کے قبضے میں ہے میں شامی فوج انسداد دہشتگردی آپریشن چلانے جارہی رہے۔
انہوں نے کہاکہ تہران میں سہ فریقی اجلاس میں محض شام پر بحث نہیں ہوگی بلکہ دیگر مسائل پر بھی گفتگو ہونے کا امکان ہے کیونکہ تینوں ممالک امریکہ کی یکطرفہ پابندیوں کے شکار ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اس اجلاس میں تینوں ممالک آپسی تعاون سے امریکی پابندیوں کے اثرات کو کم کرنے کی کوشش کریں گے۔
علاقے میں دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ایران کے کردار کے بارے میں انہوں نےکہاکہ روس اوردیگر ممالک علاقے میں دہشتگردی کے خلاف ایران کے کردار کو سراہتے آرہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں اسلامی جمہوریہ ایران کی کامیابی سے دشمن مایوس ہوئے ہیں ۔