فلسطینیوں کی نسل کشی اسرائیل کی سوچی سمجھی سازش ہے
مسجد اقصیٰ کے امام وخطیب:
نیوزنور06ستمبر/مسجد اقصیٰ کے امام وخطیب نے کہا ہے کہ سنہ 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں فلسطینی آبادی کے قتل کے واقعات میں اسرائیل کی ریاستی مشینری ملوث ہےاور اسرائیل اپنے زیر تسلط علاقوں میں ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق اپنے ایک بیان میں بیت المقدس کی نمائندہ شخصیات کے ایک وفد سے ملاقات میں فلسطین کی سپریم اسلامک کونسل کے چیئرمین’’ الشیخ عکرمہ صبری‘‘ نے کہا کہ سنہ 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں صہیونی ریاست کی سرکاری سرپرستی میں فلسطینیوں کی نسل کشی، ان کی جان ومال اور عزت وناموس پر حملے ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اندرون فلسطین میں صہیونی ریاست کی سرکاری سرپرستی میں فلسطینیوں کے خلاف قتل جیسے سنگین جرائم کا ارتکاب جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ دو روز قبل اللد شہر میں ایک فلسطینی نوجوان یوناتھن نویصری کو ایک یہودی ڈرائیور کے ساتھ اُلجھنے کی پاداش میں چاقو کے وار سے بے دردی کے ساتھ قتل کردیا گیااور اس طرح کے جتنے جرائم رونما ہو رہے ہیں ان کے پیچھے خود اسرائیل کے سرکاری ادارے اور حکومتی سرپرستی کا فرما ہے۔
الشیخ عکرمہ صبری نے مزیدکہا کہ فلسطینیوں کی نسل کشی صہیونی ریاست کی ریاستی پالیسی بن چکی ہے۔
- ۱۸/۰۹/۰۶