محمود عباس کے بیانات سے خیانت کی بو آرہی ہے
حماس کے ترجمان:
نیوزنور05ستمبر/اسلامی تحریک مقاومت حماس کے ترجمان نے صدر محمود عباس کے اس بیان کہ وہ اسرائیل اور اردن کےساتھ کنفیڈریشن کے قیام، فلسطینی اراضی کی تقسیم اور تبادلے پر تیار ہیں اور اسرائیل کے ساتھ جامع سیکورٹی تعاون جاری رکھے ہوئے ہیں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ محمود عباس کے بیان سے خیانت کی بو آرہی ہے۔
عالمی اردو خبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق حماس کے ترجمان’’ حازم قاسم ‘‘نے ایک بیان میں کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے اسرائیلی وفد سے ملاقات میں جو مؤقف اختیار کیا ہے وہ فلسطینی قوم سے خیانت پر مبنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ محمود عباس نے اردن اور اسرائیل کے ساتھ کنفیڈریشن کے قیام کی حمایت، تبادلہ اراضی اور اسرائیل کے ساتھ سیکورٹی تعاون جاری رکھنے کا اعلان کرکے یہ ثابت کیا ہے کہ وہ قوم کے اجتماعی فیصلوں سے انحراف کررہے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ محمود عباس نے اعتراف کیا ہے کہ ان کے اسرائیلی انٹیلی جنس حکام کے ساتھ رابطے ہیں اور وہ شاباک کے اہلکاروں کی ہدایات پر چل رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ محمود عباس اسرائیل کے درندہ صفت فوجیوں کے ساتھ مل کر اپنی ہی قوم کا قتل کررہے ہیں۔
موصوف ترجمان نے صدر عباس کے اس بیان کہ وہ غرب اردن میں سیکورٹی سے متعلق امور میں شاباک کی ہدایات پر99 فی صد عمل درآمد کرتے ہیں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایسا بیان فلسطینی قوم کے بنیادی اصولوں اور مطالبات کی نفی ہے۔
حازم قاسم نے کہا کہ صدر عباس کی طرف سے اردن اور اسرائیل کے ساتھ کنفیڈریشن کے قیام کی تجویز سے اتفاق صہیونی ریاست کو خطے میں اہمیت دینے کے مترادف ہےاور اس طرح کے بیانات دیکر صدر عباس امریکہ اور اسرائیل کو قضیہ فلسطین کے تصفیے کی سازشوں کی حوصلہ افزائی کررہےہیں۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا تھا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ اراضی کے تبادلے اور اردن اور اسرائیل کے اشتراک سے کنفیڈریشن کےقیام پر تیار ہیں۔
- ۱۸/۰۹/۰۵