ستمبر11حملے کو انجام دینے کی صلاحیت صرف اورصرف امریکہ اوراسرائیل میں ہے
امریکی دانشور : نیوز نور14 مئی /امریکہ کے ایک ممتاز دانشور وبین الاقوامی امور کے ماہر نے
کہا ہے کہ 9/11 حملہ غاصب صیہونی رژیم
اور امریکہ کی ملی بھگت تھی اور اس کا مقصد دونوں آمر حکومتوں کے حریف ممالک پر لشکرکشی کی راہ ہموار کرنا تھا ۔ عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوز نور‘‘کی رپورٹ کے مطابق غیر ملکی ذرائع ابلاغ کےساتھ انٹرویو میں ’’جیمز
فیٹزر‘‘نےکہاکہ 9/11 حملہ غاصب صیہونی
رژیم اور امریکہ کی ملی بھگت تھی اور اس
کا مقصد دونوں آمر حکومتوں کے حریف ممالک
پر لشکرکشی کی راہ ہموار کرنا تھا ۔ انہوں نے کہاکہ امریکہ اوراسرائیل میں ہی اتنی صلاحیت ہے جو اس طرح کے وسیع
آپریشن کو انجام دے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا غاصب صیہونی کے پاس وسیع پیمانے پر تباہی
پھیلانے والے ہتھیاروں کا ایک بڑا ذخیرہ موجود ہے
اور نیو یارک میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر
جوزہریلی مواد کا بارود استعمال کیاگیا
ا سے امریکہ نے اسرائیل میں ذخیرہ
کررکھاتھا۔ اسے قبل جیمز فٹزر نے اسی طرح کے ایک اور انٹرویو میں
کہاتھا کہ امریکی نوآموز قدامت پسندوں،
سی آئی اے، امریکی محکمہ دفاع اوراسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کی ملی بھگت سے 9/11 حملہ انجام دیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ ملک کی عوام کے پاس ایسے ثبوت موجود ہیں جن
کے مطابق امریکہ نے 9/11 حملہ کے حوالے سے
دھوکہ دہی ،جعل ساز ی اورمکاری سے کام لے کر ملک کی عوام کے ساتھ ایک
گھناؤنا کھیل کھیلا ہے۔ انہوں نے کہاتھا کہ 9/11 حملوں کہ جن
کو دنیا ستمبر 11 کے حملوں سے بھی جانتی ہے اصل میں امریکی حملوں کا ایک ایسا سلسلہ تھا جس کی وجہ سے 3 ہزار افراد ہلاک اور تقریباً دس ارب مالیت کی
جائیداد تباہ ہوئی۔