ایران شامی حکومت کی حمایت جاری رکھے گا
بہرام قاسمی:
نیوزنور 4ستمبر/ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ایران شامی حکومت کے حامی کی حیثیت سے اس ملک میں موجود ہے اور جب تک دمشق حکومت چاہے گی ایران فوجی مشاروت فراہم کرتا رہے گا۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق دفتر خارجہ میں ہفتہ وار پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےترجمان وزارت خارجہ’’بہرام قاسمی ‘‘ نے کہا کہ بحران شام کے سیاسی حل کے بارے میں ایران کا موقف پوری طرح سے واضح ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے بحران شام کے حل کے بارے میں صلاح و مشورے کی غرض سے گزشتہ ہفتے ترکی کا دورہ کیا تھا اور آج وہ شام کے دورے پر دمشق گئے ہیں۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ شام کے بارے میں ایران، روس اور ترکی کا سہ فریقی سربراہی اجلاس سات ستمبر کو ایران میں ہوگا اور ہمیں امید ہے کہ یہ اجلاس بحران شام کے حل میں مدد گار ثابت ہوگا۔
بہرام قاسمی نے شام کے شمال مغربی صوبے ادلب کی صورتحال کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ دہشتگردوں کے آخری گڑھ کے طور پر ادلب کی صورتحال انتہائی پیچیدہ ہے اور شامی حکومت نے اس علاقے کو دہشتگردوں کے قبضے سے آزاد کرانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ادلب میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر شامی فوج کے حملوں نے دہشت گردوں کے حامیوں کی نیندیں حرام کردی ہیں اور وہ اس کے خلاف منفی شور شرابے پر اتر آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ساری دنیا کو یہ بات مدنظر رکھنا چاہیے کہ ایک خود مختار اور آزاد حکومت کی حیثیت سے دہشتگردی کے مقابلے میں ملک کا دفاع کرنا شامی حکومت کی قانونی ذمہ داری ہے۔
بہرام قاسمی نے ایٹمی معاہدے پر عملدرآمد کے بارے میں جاری مذاکرات اور یورپ کی جانب سے پیش کی جانے والی تجاویز کے بارے میں کہا کہ سرمایہ کاری، مالیاتی اور بینکاری معاملات کے بارے میں ایران اور یورپ کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ بدستور جاری ہے تاہم جوتجاویز اب تک سامنے آئی ہیں وہ ایران کی توقعات پر پوری نہیں اترتیں۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امید ظاہر کی کہ یورپ باقی ماند وقت کے اندر اندر آزمائش کی اس گھڑی میں ایٹمی معاہدے کے تحت ایران کے مفادات کی تکمیل کی قابل قبول اور عملی ضماتیں فراہم کرنے میں کامیاب ہوگا۔