ایٹمی معاہدہ امریکہ کے بغیر بھی زندہ ہے
سابق امریکی وزیر خارجہ:
نیوزنور 4ستمبر/سابق امریکی وزیر خارجہ نے ایک بار پھر ایران کے ساتھ ہونے والے ایٹمی معاہدے سے علیحدگی کے ٹرمپ کے فیصلے پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئےکہا ہے کہ یہ معاہدہ امریکہ کے بغیر بھی باقی ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق سی بی ایس ٹیلی ویژن کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق امریکی وزیرخارجہ ’’ جان کیری ‘‘نے کہاکہ کسی بھی ملک نے ایران کی مانند ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد نہیں کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ معائنہ کاری اور جوابدھی کے حوالے سے یہ ایک سخت ترین معاہدہ ہے اور ایران نے اس پر پوری طرح سے عمل کیا ہے۔اس سوال کے جواب میں کہ صدر ٹرمپ نے ایران کے ساتھ ہونے والے ایٹمی معاہدے کو برا معاہدہ قرار دیا ہے۔
سابق امریکی وزیر خارجہ کہا کہ امریکہ کے ایٹمی معاہدے سے نکل جانے کے باوجود روس، چین، فرانس، جرمنی اور برطانیہ سب مل کر اس معاہدے کو باقی رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں برس آٹھ مئی کو ایران کے ساتھ ہونے والے بین الاقوامی ایٹمی معاہدے سے علیحدگی اور تہران کے خلاف پابندیاں دوبارہ عائد کرنے اعلان کیا تھااورامریکہ نے چار نومبر تک ایران کی تیل و گیس اور پیٹروکیمیکل مصنوعات کی برآمدات کو صفر تک پہنچانے کی بھی دھمکی دی ہے۔