کینیڈا جامع ایٹمی معاہدے کو تسلیم کرنے کے اپنے موقف پر ڈٹا ہوا ہے
کینیڈا کی وزیر خارجہ:
نیوزنور03 ستمبر/ کینیڈا کی وزیرخارجہ نے ایک بار پھر کہا ہے کہ ان کا ملک جامع ایٹمی معاہدے کو تسلیم کرنے کے اپنے موقف پر ڈٹا ہوا ہے۔
عالمی اردوخبررساں ادارے’’نیوزنور‘‘کی رپورٹ کے مطابق کینیڈا کی وزیرخارجہ ’’کرسٹیا فریلینڈ ‘‘نے امریکی صدر ٹرمپ کے ذریعے بعض بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی اور ان سے علیحدگی پر مبنی فیصلوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کینیڈا واشنگٹن کے برخلاف بین الاقوامی معاہدوں منجملہ ایٹمی معاہدے کی حمایت کرتا ہے ۔
کینیڈا کی وزیرخارجہ نے ایران کے ساتھ کام کرنے والی کمپنیوں کو امریکا کے ذریعے پابندیوں کا نشانہ بنائے جانے کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورتحال میں ڈالر سے الگ ہٹ ایک نئے مالیاتی نظام کے قیام کی باتیں ہر دور سے زیادہ عملی ہوتی نظر آرہی ہیں۔
کینیڈین وزیرخارجہ نے اپنے ملک کے بارے میں امریکی صدر ٹرمپ کی حالیہ دھمکیوں کے بارے میں کہا کہ یہ دھمکیاں غیر منطقی ہیں کیونکہ امریکی قانون کے مطابق کینیڈا امریکا کی دفاعی سسٹم کا ایک حصہ ہے ۔
ٹرمپ نے ہفتے کے روز اعلان کیا تھا کہ وہ شمالی امریکا آزاد تجارتی معاہدے نیفٹا سے نکل جائیں گے - ٹرمپ نے یہ دھمکی نیفٹا معاہدے میں اصلاح کے لئے ہونے والے مذاکرات کی ناکامی کے بعد دی ہے ۔
ٹرمپ کا دعوی ہے کہ اس معاہدے کی وجہ سے امریکا میں ہزاروں کمپنیاں دیوالیہ ہوگئی ہیں اور روزگار کے دسیوں لاکھ مواقع ختم ہوگئے ہیں۔